اسلام آباد / کمالیہ (نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار) تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کو اسلام آباد کے نواحی علاقے سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ پولیس نے طیبہ کو اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔ پولیس کو طیبہ کی تلاش میں انٹیلی جنس اداروں کی بھی مدد حاصل تھی۔ طیبہ کافی بیمار اور تھکی ہوئی ہے۔ طیبہ کے والدین بھی اس کے ساتھ ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق کمسن طیبہ کی بازیابی سے متعلق پولیس کا دعویٰ غلط نکلا۔ ذرائع کے مطابق قریبی عزیزوں نے طیبہ کو پولیس کے حوالے کیا۔ طیبہ کے زخم بھرتے ہی اس کو لے جانے والے مبینہ والدین بھی سامنے آ گئے ہیں۔ طیبہ کو بدھ کے روز سپریم کورٹ پیش کیا جائےگا جبکہ آج پمز ہسپتال میں طیبہ کا میڈیکل ہو گا۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق طیبہ تشدد کیس میں ماں کی دعویدار کوثر بی بی نے کہاہے مجھے ملزموں کی سزا سے نہیں اپنی بیٹی سے غرض ہے۔ پوری قوم کو گواہ بنا کر کہتی ہوں میری بیٹی مجھے دے دی جائے تو میں کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کروں گی۔ بیٹی سے ہونے والی ظلم و تشدد کی داستان نے مجھے میری بیٹی سے ملا دیا تو میں سمجھوں گی میری ساری خوشیاں لوٹ آئیںکیونکہ ثناءکے سامنے آجانے کے بعد اب برداشت نہیں ہوتا۔