نیویارک(بی بی سی+ اے ایف پی) ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں رہنے اور کام کرنے والے 2 لاکھ ایل سلواڈور کے شہریوں کے پرمٹ منسوخ کر دیں گے۔ 2001 میں وسطی امریکہ کے اس ملک میں زلزلے آنے کے بعد امریکہ نے انسانی بنیادوں پر بنائے گئے پروگرام ’ٹیمپوریری پروٹیکٹڈ سٹیٹس‘ (ٹی پی ایس) کے تحت لوگوں کو 2001ء میں یہ پرمٹ دئیے تھے۔ اب یہ پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹی پی ایس کے بغیر ایل سلواڈور کے شہریوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہو گا اور انہیں گرفتار اور ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پہلے ہی ہیٹی اور نکاراگوا کے دسیوں ہزار شہریوں پر سے ٹی پی ایس کا تحفظ اٹھا لیا تھا۔ ایل سلواڈور کے شہریوں کو دیئے ہوئے ٹی پی ایس کی میعاد پیر کو ختم ہونی تھی۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کا منصوبہ ہے کہ وہ ایل سلواڈور کے متاثرہ شہریوں کو 9 ستمبر 2019 تک کی اجازت دے تا کہ وہ امریکہ سے نکلنے یا یہاں رہنے کے لیے کوئی قانونی راستہ تلاش کر سکیں۔ یہ پروگرام 1990 میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس کے تحت متعدد ممالک سے آئے ہوئے پناہ گزین ملک میں قانونی طور پر رہ اور کام کر سکتے تھے۔ اس کا تعلق اس چیز سے بالکل نہیں تھا کہ وہ ملک میں قانونی طریقے سے داخل ہوئے یا غیر قانونی طریقے سے۔ یہ صرف ان ممالک کو دیا گیا تھا جو مسلح شورشوں، ماحولیاتی تباہی یا وبائی بیماریوں سے متاثر ہوئے تھے۔ ایل سلواڈور کے شہری اس پروگرام کے سب سے بڑے وصول کنندگان ہیں۔
اعلان