نئی دہلی (صباح نیوز) بھارت میں مسلم طالب علم اسکولوں میں بھی تعصب کے نشانے پر ہیں۔ ان سے نہایت حساس اور تعصبانہ سوالات کئے جاتے ہیں جیسے کہ کیا آپ کے والدین بم بناتے ہیں؟ حالانکہ ان بچوں کو بم کا مطلب بھی معلوم نہیں۔ بھارتی اخبار’’ ہندوستان ٹائمز ‘‘کے مطابق دہلی کے ایک سکول میں ٹیچر نے دوران کلاس پچھلے دنوں یورپ میں ہونے والے بم دھماکے کا ذکر اس طرح سے کیا کہ اس کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹھہرایا۔ ایک طالب علم نے جماعت میں موجود سعد نامی مسلم بچے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے والدین بم بناتے ہیں ؟ رپورٹ میں پچھلی دو دہائیوں میں ہونے والے بم دھماکوں کا ذمے دار طالبان کو ٹھہرایا گیا ہے تاہم طالبان تمام مسلمانوں کے ترجمان نہیں نا ہی ان جیسی سوچ تمام مسلمانوں کے نظریات سے ملتی ہے۔ رپورٹ میں بھارت کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے بھارت کے اسکولوں میں ان باتون کا ذکر نہیں ہوتا اور نہ ہی پاکستان بھارت کے آپسی مسئلوں کو زیر بحث لایا جاتا ہے لیکن پھر بھی ہندو بچوں اور نوجوانوں میں مسلمانوں کے لیے نفرت دکھائی دیتی ہے۔ایک جانب رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نفرت کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے ورنہ بھارت میں مسلم بچے کس طرح سے پرورش پائیں گے؟