عوامی تحریک اور ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کا حکومت کے خلاف17 جنوری سے ملک گیر تحریک کا اعلان

Jan 09, 2018

لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک اور سانحہ ماڈل ٹائون پر اس کی ہم خیال اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر 17جنوری کو لاہور سے ملک گیر تحریک کا اعلان کردیاہے۔احتجاج کی نوعیت کیا ہوگی؟ اس بارے میں 11جنوری کو ایکشن کمیٹی طے کرے گی اور یہ ایکشن کمیٹی 7ارکان پر مشتمل ہے۔ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اب استعفے مانگیں گے نہیں، استعفے لیں گے۔ اب نوازشریف، شہبازشریف، رانا ثناء اللہ اور انکے حواری ہی نہیں بلکہ جہاں جہاںمسلم لیگ (ن)کی حکومتیں ہیںانکاخاتمہ ہوگا،سانحہ ماڈل ٹائون کے منصوبہ ساز نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور حواری ہیں۔یہ باتیں انہوںنے سانحہ ماڈل ٹائون پرآل پارٹیز کانفرنس میں قائم کی گئی سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ قبل ازیں سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے قمر زمان کائرہ، میاں منظور احمد وٹو۔ تحریک انصاف سے جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان، سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد، جماعت اسلامی سے لیاقت بلوچ، مجلس وحدت مسلمین سے ناصر شیرازی، عوامی راج پارٹی کے جمشید دستی، پاک سرزمین پارٹی کے وسیم آفتاب، آفاق جمال، ڈاکٹر حسین محی الدین، جمعیت علماء پاکستان سے پیر صفدر شاہ گیلانی اوردیگر اراکین نے شرکت کی۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اراکین کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں شہبازشریف، رانا ثناء اللہ اور انکے حواریوںکو استعفے دینے کیلئے سات جنوری کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی لیکن انہوںنے استعفے نہیں دئیے اسلئے سٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ طورپر 17جنوری کو ملک گیر احتجاج کافیصلہ کیا ہے، اب ہم استعفے مانگیں گے نہیں بلکہ لیں گے، دبائو کیساتھ استعفے لیں گے، ملک میں جہاں جہاں (ن)لیگ کی حکومت قائم ہے ان کاخاتمہ ہوگا، ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں، (ن)لیگ کی ظلم کی سلطنت کا خاتمہ ہوگا، اب شہبازشریف، رانا ثناء اللہ ہی نہیں بلکہ پوری (ن)لیگ کا خاتمہ ہوگا۔ اب جو تحریک چلے گی وہ رکے گی نہیں بلکہ اس کادائرہ وسیع ہوتا جائیگا۔ایک ایک جرم کا حساب لیں گے۔ عوام کے ہاتھ ہوں گے اوران کے گریبان ہوں گے۔ حکمرانوںنے اپنی حکومت بچانے کیلئے ختم نبوت پر ڈاکہ زنی کی ہے، اب پس پردہ چہرے بے نقاب ہوں گے جنہوںنے مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ ڈالا ہے، اب انہیں حساب چکانا ہوگا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ احتجاج کے معاملات اور فیصلوں کیلئے قمر زمان کائرہ، عبدالعلیم خان، کامل علی آغا، لیاقت بلوچ، شیخ رشید احمد، سید ناصر شیرازی اور خرم نواز گنڈا پور پر مشتمل ایکشن کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو احتجاج کے معاملات دیکھے گی، قبل ازقت احتجاج کرنا ہے، احتجاج کو طوالت دینی ہے، کس نوعیت کا احتجاج ہوگا، کب احتجاج وسیع کرنا ہے یہ سب ایکشن کمیٹی کے اختیارات ہوں گے اور یہ ایکشن کمیٹی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کرسکتی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ 17جنوری کے ملک گیر احتجاج میں شرکت کیلئے آصف علی زرداری، عمران خان، چوہدری شجاعت حسین، سراج الحق سمیت تمام قائدین کو دعوت دی جارہی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اس سوال پر کہ ختم نبوت پیر حمید الدین سیالوی کا بھی ایجنڈا ہے اورآپ کابھی توکسی موقع پردونوں احتجاج کیلئے مل سکتے ہیں پر انہوںنے کہاکہ ختم نبوت پوری قوم کا مشترکہ ایجنڈا ہے اس پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سٹیئرنگ کمیٹی میں تمام فیصلے اتفاق رائے سے اور قیادت سے بھرپور مشاورت کے نتیجے میں ہوئی جن پر سب کا سو فیصد اتفاق ہے۔ڈااکٹر طاہرالقادری نے سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ نے قاتلوں کے چہروں سے نقاب ہٹا دیا ہے، بہت صبر کر لیا،وقت دیدیا اب فیصلوں کی گھڑی ہے، قاتل اقتدار کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا اسے انجام تک پہنچائیں گے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی کامیابی کیلئے نواز شریف کے خلاف عوامی نفرت ہی کافی ہے۔ نواز شریف نفرت کی علامت بن چکا ہے اور ان کا انجام دنیا دیکھے گی۔پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ سٹیرنگ کمیٹی اور ایکشن کمیٹی کے فیصلوں پر عمل کریں گے، پیپلز پارٹی حصول انصاف کی اس جنگ میں ہر طرح سے ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑی ہے۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے پاکستان کو برباد کرنے والوں کو برباد کر دیا جائے اور انہیں اس قابل نہیں چھوڑا جائیگا کہ کہ ملکی تقدیر سے کھلواڑ کر سکیں۔ ق لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ اے پی سی کے فیصلے شریف اقتدار کے مردے کو دفنانے کا سبب بنیں گے۔ علاوہ ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ وقت آنے پراپوزیشن اسمبلیوں سے استعفے دیدگی۔ جنوری سے فروری تک شاہد خاقان عباسی ٹائپ نوازشر یف کی باقیات کا بھی خاتمہ ہوجائیگا۔دنیا ادھر سے اُدھر ہوجائے نوازشر یف کے خاندان کی سیاست کا خاتمہ طے ہو چکا ہے۔ایل این جی کر پشن کا سیکنڈل سپر یم کورٹ لیکر جا رہے ہیں۔ حدیبہ پیپر کے متعلق سپر یم کورٹ کے فیصلے کا بھی ری ویو کر یں گے۔آج پاکستان میں فوج اور عدلیہ سمیت تمام ادارے بدلے ہوئے ہیںپوری قوم افواج پاکستان اور عدلیہ کیساتھ ہیں،شاہد خاقان عباسی کان کھول کر سن لیں یہ بدلا ہوا پاکستان ہے، آئندہ الیکشن میں پولنگ اسٹیشن کے اندر باہر اور ڈبوں کے ساتھ بھی فوجی موجود ہوں گے،اپوزیشن جماعتوں کی سٹیئر نگ کمیٹی لاہور یا اسلام آباد سمیت جہاں بھی احتجاج کا فیصلہ کر یں گی ہم انکے ساتھ ہوں گے،11جنوری کو لاہور میں عوامی مسلم لیگ مشائخ کنونشن کا انعقاد کر یں گی۔ شیخ رشیداحمد نے مزیدکہا کہ نواز شریف کی حکومت نہیں چل سکتی، آئندہ 24 سے 36گھنٹے میں فیصلہ ہو جائیگا نواز شریف مودی کے اشاروں پر کھیلنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکشن کمیٹی کو اختیار ہے دھرنایا جلوس 3 دن کے نوٹس پر لایا جاسکتاہے۔ جب الیکشن کی بات ہوگی تو طاہر القادری بھی الیکشن لڑیں گے۔ طاہر القادری الیکشن 2018ء میں حصہ لیں گے۔ یہ کہتے ہیں کہ فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے ’’یہ منہ اور مسور کی دال‘‘ سیاسی زندگی میں پہلی دفعہ زرداری سے ملنے جارہا ہوں، عمران اور زرداری دور ہوکر قریب ہوسکتے ہیں تو پاکستان میں سب ممکن ہے۔

مزیدخبریں