وزیراعلیٰ بلوچستان کو60 کروڑ ماہانہ رشوت پہنچانے کا الزام‘زہری کا سیکرٹری گرفتار‘ وزیراعظم کوئٹہ میں‘ اپوزیشن‘ ناراض لیگی ارکان نہ ملے

Jan 09, 2018

کراچی( کرائم رپورٹر) وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کو تحریک عدم اعتماد کے بعد ایک اوربحران کاسامنا‘ ان کے سیکرٹری ایوب قریشی کوکرپشن کے الزام میں کراچی سے گرفتارکرلیاگیا جبکہ ڈیفنس کراچی میں ایوب قریشی کے گھر سے مبینہ طور پرکروڑوں روپے بھی برآمد کرلئے گئے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناءاللہ زہری کے سیکرٹری ایوب قریشی کی گرفتاری خفیہ تحقیقاتی اداروں کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ ان پر مبینہ طور پر چار سرکاری محکموں سے کروڑوں روپے رشوت وصول کرکے وزیراعلیٰ بلوچستان تک پہنچانے کا الزام ہے۔ اس نے ایس ایس پی لسبیلہ سے دو کروڑ روپے اور حب چوکی سے چار کروڑ روپے وصول کئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوب قریشی ماہانہ 60 کروڑ روپے رشوت وصول کرکے کراچی میں سردار ثناء اللہ زہری کے حوالے کرتا تھا جبکہ اس کے خلاف دوبئی سمیت کئی ممالک میں غیرقانونی اثاثے بنانے کے شواہد بھی ملے ہیں۔ تحقیقاتی ادارے ایوب قریشی کی غیر قانونی سرگرمیوں اور اثاثوںکے بارے میں بھی تفتیش کررہے ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری کوبھی شامل تفتیش کئے جانے کا امکان ہے۔
کوئٹہ (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان اسمبلی میں آج وزیراعلیٰ ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی اپوزیشن کو 7 روز میں اپنی اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ دوسری طرف وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بلوچستان حکومت بچانے کے مشن پر کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعظم نے کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری سے ملاقات کی۔ جے یو آئی اور ناراض لیگی ارکان نے اپوزیشن چیمبر میں اجلاس کیا جس میں مولانا عبدالواسع، سرفراز بگٹی، جان جمالی، قدوس بزنجو و دیگر شریک ہوئے، جس میں اسمبلی میں کل پیش کی جانیوالی تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ جبکہ ناراض لیگی ارکان نے وزیراعظم یا کسی بھی وفاقی وزراءسے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی، جمہوری انداز میں تبدیلی کیلئے تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے جو یقین ہے کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پانچ سالوں سے عوام کے حقوق سلب کئے جا رہے ہیں، کرپشن عروج پر ہے اور اربوں روپے فنڈ لیپس ہوئے ہیں۔ عبدالوسع کا مزید کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک آنے سے لوگوں کے چہروں پر خوشی نظر آ رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناراض اراکین اسمبلی کوئی سازش نہیں کر رہے بلکہ جمہوری عمل سے تبدیلی لانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ آج ایک اور اہم وزیر اپنا استعفیٰ دے گا۔ حکومتی اتحادی جماعت نیشنل پارٹی کے مزید 2 ارکان کا اپوزیشن کی حمایت کا امکان ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف 41 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ اے این پی کے رکن اسمبلی زمرک خان نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ انہیں بلوچستان نہیں آنا چاہئے تھا، ساڑھے چار سال تک انہیں ہماری یاد کیوں نہ آئی، اپوزیشن اور ناراض ارکان کا اب نیا اتحاد بن چکا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اے این پی بلوچستان کے صدر اصغر اچکزئی نے غلام احمد بلور کو ٹیلی فون کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اصغر اچکزئی نے تحریک عدم اعتماد پر قائم مقام صدر غلام احمد بلور کو اعتماد میں لیا۔ غلام احمد بلور نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دیں گے، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تب بھی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے وزیراعلی ثناءاللہ زہری کو 65 کے ایوان میں 33 اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔ اس نمبر گیم میں ثناءاللہ زہری کے حمایتیوں اور مخالفین کے عددی برتری کے دعوے سامنے آ گئے ہیں۔ ترجمان وزیراعلی کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن کے پاس اراکین پورے نہیں تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی۔ ثناءاللہ زہری کو 40 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن بھی اپنے پتے شو کرنے کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ گورنر بلوچستان نے منانے کیلئے وزیراعظم سے ملاقات کی پیشکش کی لیکن وہ دو کشتیوں کے سوار نہیں بنیں گے۔ اپوزیشن 40 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کر رہی ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں مزید ایک روز قیام بڑھا دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ منحرف ن لیگی اراکین سے رابطے کرنے کی کوششیں جاری ہیں منحرف لیگی اراکین نے وزیراعظم سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوئٹہ میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر یعقوب ناصر کے گھر گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے یعقوب ناصر سے ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کی اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ علاوہ ازیں بلوچستان اسمبلی کے آج کے اجلاس کی براہ راست کوریج پر پابندی عائد کر دی گئی، اسمبلی اجلاس کے دوران موبائل فون کے استعمال پر بھی پابندی ہو گی۔ براہ راست کوریج اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی سپیکر بلوچستان اسمبلی نے عائد کی۔ پابندی کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال کے باعث کیا گیا ہے۔بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج منگل کو دوپہر 4 بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔ اجلاس کی صدار ت سپیکرمحترمہ راحیلہ حمیدخان درانی کریں گی۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے ارکان کی تعداد ٹوٹل 65ہیں۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق جن ارکان اسمبلی نے وزیراعلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے انکو 33ارکان ایوان میں پیش کرنے ہونگے منگل کے اجلاس میں صرف تحریک التواءپیش کی جائیگی۔سپیکر محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ تحریک التواءپر رائے شماری تین دن یاسات دن کے اندر کرائے۔ اسمبلی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت حفاظتی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسمبلی کے باہر کی تمام سیکورٹی پولیس اور ایف سی کے پاس ہوگی ۔ نیوز ایجنسی کے مطابق آئی این پی کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری 13 جنوری کو ہوگی۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پیر کی سہ پہر کو خصوصی طیارے میں کوئٹہ پہنچے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال مہتاب عباسی اور زاہد حامد بھی انکے ہمراہ تھے۔ ائرپورٹ پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءخان زہری وفاقی و صوبائی وزراءمیر جام کمال، عبدالقادر بلوچ، سردار اسلم بزنجو سمیت ارکان اسمبلی نے انکا استقبال کیا۔ وزیراعظم جب ائرپورٹ نے گورنر ہاﺅس پہنچے تو انکو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءخان زہری بھی موجود تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی سے گورنر ہا¶س کوئٹہ میں ملاقات کی اور ان سے موجودہ سیاسی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے مختلف صوبائی وزراءاور حامی ارکان اسمبلی نے بھی ملاقاتیں کیں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر حاجی علی مدد جتک، جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ، سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی کو کراچی طلب کرلیا۔ صوبائی عہدیداران آج دوپہر کو بلاول بھٹو زرداری سے اہم ملاقات کرینگے۔ ملاقات میں بلوچستان کے موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے اہم بات چیت کی جائے گی۔

مزیدخبریں