اسلام آباد،لاہور (اے پی پی+ نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب کی ’’احتساب سب کا‘‘ کی پالیسی کے بہترین نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ نیب کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم کئے ہوئے ہے اور کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ کرپشن کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب کے افسروں نے جس جانفشانی، محنت، عزم، شفافیت اور میرٹ کا مظاہرہ کیا ہے اسے قومی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ نیب کے افسروں نے کرپٹ عناصر کو پکڑنے کیلئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کیا ہے اور ان سے پاکستان کے معصوم شہریوں کی محنت کی کمائی برآمد کی ہے۔ نیب ایک نئے جذبہ سے کام کر رہا ہے اور تفصیلی تجزیہ اور تنظیمی، آپریشنل جائزے اور پراسیکیوشن کی خوبیوں اور خامیوں، طریقہ کار بہتر کرنے کے ذریعے اور ادارے کے آپریشنز، پراسیکیوشن، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ اور آگاہی اور بچائو سمیت تمام شعبوں کو دوبارہ متحرک کیا گیا ہے۔ نیب نے اپنے اوپر کام کے بوجھ کو بہتر طریقہ سے تقسیم کیا ہے۔ نیب دنیا میں واحد ادارہ ہے جس نے وائٹ کالر کرائمز کی تفتیش کیلئے 10 ماہ میں مقدمات نمٹانے کی مدت کا تعین کیا ہے۔ نیب کی تحقیقات اور تفتیش کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں نیب کی پہلی فرانزک سائنس لیب قائم کی گئی ہے۔نیب نے نوجوانوں میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں۔ بدعنوانی پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ سارک اینٹی کرپشن فورم کی صدارت نیب کے پاس ہے، یہ نیب کے بہترین کام کا اعتراف ہے۔ نیب توقع رکھتا ہے کہ تمام فریقین کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء نیب لاہور نے گجرات پولیس فنڈز میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی خوردبرد کے کیس میں سابق ڈی پی او گجرات کامران ممتاز کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم کامران ممتاز 2015ء اور 2016ء کے دوران ڈی پی او گجرات تعینات رہے تاہم اس دوران مختلف کیسز کی تفتیش، پٹرول کے بوگس بلوں، شہداء فنڈز اور جعلی پے الائونسز کی مد میں مبینہ طور پر 55کروڑ روپے کی خورد برد ہوئی جبکہ دوران تحقیقات 6 کروڑ روپے کا غبن بوگس بلوں کی ادائیگی کے حوالے سے منظر عام پر آیا۔ علاوہ ازیں گجرات پولیس فنڈز میں مبینہ کرپشن کے اس کیس میں مجموعی طور پر 2014ء سے 2016ء کے دوران 180 ملین کی خورد برد ہوئی۔ نیب لاہور حکام کی جانب سے ملزم کامران ممتاز کو تحقیقات کیلئے بیرون ملک سے واپس پاکستان بلوایا گیا تھا تاکہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ نیب لاہور حکام گرفتار ملزم کامران ممتاز کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج احتساب عدالت میں پیش کرینگے۔ دوسری طرف نیب نے سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب شیخ ظفر اقبال کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب شیخ ظفر اقبال کی مدت ملازمت میں 43جائیدادیں خریدنے اور 12تحفے میں لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ قومی نیب کی جانب سے ان کیخلاف الزامات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔