پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے واضح کیا کہ ان کا حکومت گرانے کاکوئی ارادہ نہیں،یہ اپنے جھوٹوں کے بوجھ تلے خود دب کر گریں گے۔مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہبازحکومت پر برس پڑے، انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی طاقت کو بھکاری کے طور پر پیش کیا جارہا ہے،ہم گئے تو زرمبادلہ ذخائر 23ارب ڈالر تھے، آج 12ارب ڈالر ہیں۔انہوں نے کہا کہ رزاق داود کو ٹھیکہ دیا جا رہا ہے،میٹرو کو بند کرنے کا سوچا جا رہا ہے،اب تک حکومت کی بدتمیزی کا نشانہ اپوزیشن تھی اب صحافیوں پربھی اس بدتمیزی کی بجلی گررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان کی معاشی صورتحال پرتشویش ہے،ڈالر کی اچھل کود سب دیکھ رہے ہیں،دنیا کی تین بہترین سروے کمپنیوں میں سے ایک نے پاکستان کی ریٹنگ کم کردی ہے،آج پاکستان کی معیشت وینٹیلیٹر پرہے،قوم سکتے میں ہے۔اسٹاک مارکیٹ دنیا کی پانچ خراب مارکیٹس میں شمار کی جارہی ہے۔حمزہ شہباز نے کہا کہ بارہ بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پھرواپس آگئی ہے، پاکستان قوم سردی کے موسم میں 12،12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں،آٹوموبیل انڈسٹری کے بارہ ہزارملازمین بے روزگارہوگئے پچاس لاکھ گھردینے کاوعدہ کرنےوالوں نے عوام کے سر سے چھت چھین لی۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیرموصوف کہتے ہیں کہ نیب وزیراعظم کے توہین کررہی ہے،نیب جواب دیگی تو پتہ چلے گا کہ یہ نیا پاکستان ہے،نیازی صاحب ہمت ہے توجے آئی ٹی بناﺅ،کہاں گئے وہ جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانےوالے،کہاں ہیں عمران نیازی،یہ صرف ڈھکوسلے کررہے ہیں،یہ مستقبل میں بھی جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین کے لوگ دیکھتے ہیں کہ یہاں کا وزیرموصوف اورنج لائن منصوبے کوسفید ہاتھی کہہ رہا ہے،بیس ارکان کی کابینہ کا دعوی کرنےوالوں نے تینتالیس ارکان رکھے ہوئے ہیں،اس حکومت نے قوم کو نوٹیفکیشن میں پھنسایا ہوا ہے،خان صاحب آپ کونسے پاکستان کی بات کرتے ہیں جہاں دہرے معیار ہیں۔