کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز پر موٹر سائیکل بم حملے میں 2 افراد شہید جبکہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے متعدد گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور قریبی دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ دکان میں آگ بھڑک اٹھی۔
پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ پاک فوج کے اپریشنز ضرب ِعضب اور ردالفساد منطقی انجام کو پہنچ چکے ہیں۔ پاک فوج کے اپریشنز میں بے لچک کارروائیوں کے باعث بہت سے دہشتگرد مارے گئے اور کچھ فرار ہو کر افغانستان چلے گئے۔ وہ وہاں سے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے بھارت کے ایما پر پاکستان میں دہشتگردی کی چھوٹی موٹی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ پاک فوج مغربی سرحد پر مصروف رہے۔ آج پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی عروج پر ہے۔ بھارت پاکستان میں مداخلت میں مزیداضافہ کر سکتا ہے ۔ بھارت کے ایسے عزائم کو بھانپتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کوئٹہ کے تناظر میں پنجاب بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو اہم تنصیبات، حساس مقامات، عبادت گاہوں، ہسپتالوں اور پارکوں سمیت دیگر عوامی مقامات کی سکیورٹی بڑھانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان بدستور موجود ہے جس کے تحت دہشتگردوں کے سہولت کاروں پر کڑا ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ یہ افغان مہاجرین کے روپ میں بھی ہو سکتے ہیں، اس حوالے سے ہر پاکستانی شہری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ پاک فوج کے سپوت اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر دہشتگردی اور دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔ یہی ہمارے ہیرو ہیں۔