قومی اسمبلی بلا معاوضہ لازمی تعلیم، معاشی نظام سود سے پاک، تشدد میں ملوث وکلاء کے لائسنس منسوخ کرنے کے بل پیش

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی اجلاس میں بلامعاوضہ و لازمی تعلیم کا حق ترمیمی بل 2020ء نفیسہ عنایت خٹک کی جانب سے پیش کیا گیا۔ بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا سید جاوید حسنین نے آئین کے آرٹیکل 31 میں ترامیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ملک کے معاشی نظام کو سود سے پاک کیا جائے۔ خصوصی رکن امجد علی خان نیازی نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلر میں ترمیم کا بل پیش کیا بل کے تحت تشدد میں ملوث وکلاء کے لائسنس منسوخ اور پریکٹس پر پابندی لگا دی جائے۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس سے متعلق قانون پہلے ہی موجود ہے ہم کسی ایک پروفیشن کیخلاف امتیازی قانون کیسے بنا سکتے ہیں؟ آپ اس پر مزید بات چیت چاہتے ہیں تو اسے کمیٹی کو بھجوا دیں۔ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی پینل آف چیئر نے بل کمیٹی کو بھجوانے کیلئے گنتی کرا دی۔ حکومتی بنچز کے 85 ارکان نے بل کی حمایت کی جبکہ اپوزیشن کے 89 ارکان نے مخالفت کر دی بل کو مزید غور کیلئے کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ شراب پی کر غل غپاڑہ کرنے کیخلاف سزاؤں میں اضافے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا بل قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کی رائے شماری کے دوران کئی ارکان نے مخالفت کی۔ سپیکر کے حلف سے متعلق دستوری ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا گیا۔ محسن شاہ نواز رانجھا کی جانب سے پیش کردہ بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔پارلیمانی سیکرٹری وفاقی تعلیم وجہیہ اکرم نیقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران روبینہ عرفان کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران انسانی وسائل کی ترقی کے حوالے سے 2 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو تکنیکی مہارتوں سے لیس کیا گیا۔ ان میں 16 ہزار سے زائد نوجوانوں کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ، بیوٹیشن ، تخلیقی فنون کی تربیت بھی دی گئی ان نوجوانوں کیلئے ملازمت کے خاطر خواہ مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔ سوال کے جواب میںدعویٰ کیا گیا ہے کہ 59 فیصد تربیت حاصل کرنے والے افراد کو ملازمت مل گئی ان میں 54 فیصد تنخواہ دار ملازم 41 فیصد ذاتی کاروبار کرنے والے تھے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بلوچستان میں 720 خواندگی مراکز قائم کیے گئے۔ صدر نشین سید فخر امام نے وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزراء کے موجود نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی کو روک دیا، اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے۔ کافی دیر تک اجلاس کی کارروائی معطل رہی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...