لاہور: سابق صدر پرویز مشرف کی سزا پرعملدرآمد رکوانے کیلئےلاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پرسماعت آج ہوگی ۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کی سزا پر عملدرآمد رکوانے کیلئے دائردرخواست پر جسٹس سید مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بینچ آج کیس کی سماعت کرے گا۔پرویز مشرف کی جانب سے85صفحات پر مشتمل متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں خصوصی عدالت کی تشکیل اور کارروائی کوچیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت، پراسیکیوشن کیلئے وفاق سے منظوری نہیں لی گئی۔اور مقدمے میں پرویز مشرف کو دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔ ان کے 342کے بیان کے بغیر ٹرائل مکمل نہیں ہوسکتا تھا، انہیں خصوصی عدالت میں شہادت پیش کرنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا ۔ پرویز مشرف کے وکیل نے مزید مؤقف اپنایا کہ 2010 میں ترمیم کی گئی ہے اس حساب سے پہلے آئین کی معطلی غداری نہیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کا سزائے موت دینےکا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ 17دسمبر 2019 کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا حکم دیا تھا ۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا تھا۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مشرف نے 3نومبر 2007 کو آئین پامال کیا۔ خصوصی عدالت نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ ایک جج نے فیصلے سے اختلاف کیا۔