سندھ میں فرضی نہیں حقیقی تعلیمی ایمرجنسی لگائی جائے ،مقصود محمود مہسیر

کراچی ( نیوز رپورٹر) سندھ کے سرکاری اسکولوں کی نمائندہ تنظیم گورنمنٹ سکینڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن ( گسٹا مہیسر ) سندھ نے صوبے میں فرضی نہیں بلکہ حقیقی تعلیمی ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں37ہزار نئی بھرتیاں مستقبل بنیادوں پر کی جائیں ، تعلیم کے بجٹ میں100فیصد اضافہ کیا جائے ،جدید نصاب کے پیش نظر اساتذ ہ کی تربیت کیلئے ادارے قائم کئے جائیں ،سندھ میں جہاں بھی سرکاری اسکولز بند پڑے ہیںانہیں فوری طور پرفعال کیا جائے ،اسکولوں کی خستہ حالی کو دور اور اساتذہ کی کمی پوری کی جائے،ایس او پیز کے تحت سندھ بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں کو فی الفور کھولا جائے ۔ گورنمنٹ سکینڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن ( گسٹا مہیسر ) سندھ کے تحت تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر گذشتہ روز تعلیمی سمینار مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا۔ تعلیمی سمینارسے مہمان خصوصی سیکریٹری بورڈ آف ریونیو منور علی مہیسر، گسٹا مہیسر کے مرکزی صدر مقصود محمود مہیسر ،سماجی رہنما اور دانشور غلام نبی مورائی ،پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر منیر احمد بھٹی ،سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے فیروز منصور و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن