کراچی(کامرس ڈیسک) پاکستان کی چمڑہ سازی کی صنعتوں کے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں لگے مشترکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کو شمسی توانائی سے چلایا جائے تو نہ صرف اس سے بجلی کی بچت ہوگی بلکہ چمڑے کی صنعتوں کا آبی فضلہ ٹریٹ کرنے کی فی گیلن لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی جس سے چمڑے کی مصنوعات کی مجموعی لاگت بھی کم ہونے سے ان کی عالمی منڈیوں میں قوت مسابقت بڑھے گی اور اس کے نتیجہ میں فروخت بڑھنے سے زر مبادلہ کی صورت میں ملکی آمدن میں اضافہ ہوگا. ان خیالات کا اظہار حکومت سندھ کے ترجمان اور وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے قانون, موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن (پی ٹی اے)کے نمائندوں کے ساتھ کورنگی انڈسٹریل ایریا سیکٹر سیون اے میں قائم گرین بیلٹ پر شجرکاری کے موقع پر کہی۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کی استعداد بھی بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ آبی فضلہ ٹریٹ کرنے کے دوران فکسڈ لاگتیں بدستور یکساں رہنے سے فی یونٹ لاگت یکساں رہے گی جس سے اپنا آبی فضلہ ٹریٹ کرانے والی صنعتوں کو ماحولیاتی لاگتوں کی مد میں کافی بچت ہوسکتی ہے.مرتضی وہاب نے ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو ہدایت دی کہ اگر کوئی رکن صنعت مشترکہ پلانٹ سے اپنا فضلہ ٹریٹ کرانے کی بجائے اسے براہ راست نالے میں بہائے تو فورا" اس کی شکایت ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ کو کی جائے تاکہ اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکے۔اس موقع پر مرتضی وہاب نے پی ٹی اے کے سربراہ گلزار فیروز کے ہمراہ گرین بیلٹ پر پودے بھی لگائے اور انہیں چمڑہ سازوں کے ماحولیاتی مسائل کے حل میں حکومت سندھ کی جانب سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔اس موقع پر چئیرمین محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات حکومت سندھ محمد وسیم اور ڈپٹی کمشنر کورنگی بھی موجود تھے۔