جن بنارسی ٹھگوں نے کرپشن و منی لانڈرنگ کے ریکارڈ قائم کیے‘ پیارے پاکستان و اہلِ پاکستان کو قرضوں کی گہری دلدل میں دھکیل دیا‘ بھوکے ننگے بے آسرا لوگوں کا خون نچوڑنے والے یہ مگر مچھ بیرون ملک محل بنگلے بناتے رہے ۔ ان لوگوں نے کبھی بھی غریب عوام اور ووٹر کو عزت نہیں دی اور آج گلی گلی شہر شہر سیاسی سر کس کرتے پھرتے ہیں لیکن ان چوروں کا یہ چُورن بک نہیں رہا۔ بادشاہ سلامت اپنی بادشاہی کے وقت فرمایا کرتے تھے کہ عمران خان ہم سڑکیں بناتے رہیں گے اور تم سڑکیں ناپتے پھرو گے اور دھاندلی دھاندلی کا رونا روتے رہو گے پھر ن لیگی ناچتے نعرے لگاتے تھے کہ ’’رو عمران رو‘‘ یہاں تک ن لیگیوں نے اپنی گاڑیوں موٹر سائیکلوں پر بھی لکھوا لیا کہ ’’رو عمران رو‘‘ لیکن قدرت کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے ۔ نواز دور میں ہی سپریم کورٹ کے 5 ججوں نے نواز شریف کو جعلسازی، بدیانتی ‘ کرپشن و منی لانڈرنگ الغرض پانامہ سمیت دیگر کئی کیسوں میں سزائیں سنائیں اور موصوف نااہل ہو گئے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ نواز شریف جی ٹی روڈ پر مجھے کیوں نکالا‘ مجھے کیوں نکالا کا نعرہ بلند کرتے ہوئے رائے ونڈ محل پہنچے۔ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں ۔ پھر اس کے بعد دنیا نے دیکھا کہ بیماری کی بنا کر میاں صاحب بیرون ملک گئے ۔ ویسے دھوکہ فریب‘ جوڑ توڑ اور جھوٹ میں ان کے لیول کا کوئی نہیں۔
گھر جھوٹ کی منڈی ہے
دروازے پہ لکھا ہے سچ بولو
اس کمپنی نے اپنے جلسوں تقریروں میں جب عمران خان اور ان کی حکومت کی بجائے کسی اور پر شدید تنقید شروع کر دی تو میں نے کہہ دیا تھا کہ اب یہ کمپنی نہیں چلے گی اور ان چراغوں میں روشنی نہیں رہے گی پھر چند دن بعد بلاول بھٹو بھی بول اُٹھے کہ ’’سپہ سالار اور ادارے کا نام نہ لیں کوئی ثبوت ہیں تو بتلائیں‘‘ پورا پاکستان قومی سلامتی کے ضامن اداروں کو دل و جان سے چاہتا ہے اس لئے عوامی حلقوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ پاکستان کے عوام فوج کے خلاف کسی غلط بات کو قبو ل لتے ہی نہیں ہیں۔ پاک وطن کی حفاظت کی خاطر سرحدوں پر جان کے نذرانے پیش کرنے والوں کی مائیں پاک فوج کو دعائیں دیتی ہیں جبکہ انہوں نے اپنی شادیوں میں نریندر مودی کو رائے ونڈ محل میں بٹھا کر کن کے دل دکھائے ہیں؟۔ اس دھرتی دیس کے عوام فوج کی تکریم و احترام کرتے ہیں پاک فوج کو سلام کرتے ہیں۔ پوری دنیا میں ہماری فوج جیسی کوئی سپہ نہیں ہے اور ایک مسلم سا کسی کا اُوج نہیں ہے ۔
ساڈھے دیس جہیا کوئی دیس نہ ہی
ساڈھی فوج ورگی کوئی فوج نئیں اے
کسی نے سوچا بھی نہیں ہو گا کہ ووٹ کو عزت دو کے نام پر میڈم مریم نواز اور بلاول بھٹو کی والد بچائو مہم کے غبارے سے اتنی جلدی ہی ’’پُھوک‘‘ نکل جائے گی‘ 11 جماعتوں پر مشتمل PDM میں پھُوٹ پڑ جائے گی ۔ اب تو سب کو سمجھ آ گئی ہے کہ کپتان حکومت کو گھر بھیجنے کے بعد بات مذاکرات کا مطالبہ کرنے والوں کو اگلوں نے ہماری بلی اور ہمیں ہی میائوں کے سوا کچھ نہیں سمجھا۔پی ڈی ایم کے استعفوں کے حوالے سے جے یو آئی کے بزرگ‘ زیرک اور نظریاتی رہنما حافظ حسین احمد نے کیا ہی خوب تبصرہ فرمایا ہے کہ ’’اگر موجودہ اسمبلیاں جعلی اور ناجائز تھیں تو مولانا فضل الرحمن اور ان کے فرزندِ ارجمند نے صدرِ مملکت اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے الیکشن کیوں لڑے تھے؟ انھوں نے کہا کہ ایک طرف تو استعفوں کی بات کی جا رہی ہے اور ساتھ ساتھ سینیٹ اور ضمنی الیکشن لڑنے کے اعلانات ہو رہے ہیں یہ سب کیا ہے؟واقعی اپوزیشن کے استعفے ہنسی مخول اور لطیفے ہی بن گئے ہیں۔ جوش خطابت میں محترمہ مریم نے جن دو ایم این ایز کو استعفے اسپیکر کو دینے کا حکم فرمایا تھا انھوں نے اسپیکر سے استعفے واپس لے لیے۔ مریم نواز کے بھی کیا کہنے کہ محترمہ مچھ میں اظہارِ تعزیت کیلئے پہنچیں جہاں ہزارہ برادری کے قتل کئے گئے کان کنوں کے لواحقین میتوں کے ہمراہ دھرنے میں بیٹھے تھے وہاں بھی یہ سیاست سیاست کھیلنے سے باز نہ آئی۔ کچھ لوگ یہ بھی فرما رہے ہیں کہ مریم ہی مستقبل کی لیڈر ہیں لیکن مریم کے بیانات بولیاں سن کر کہنے والے کہتے ہیں کہ:۔
سچ کو تمیز ہی نہیں ہے بات کرنے کی
جھوٹ کو دیکھو کتنا میٹھا بولتا ہے
آج پاکستان بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے ‘ حکومت اور اپوزیشن کا ایک دوسرے کے خلاف ’’جنگ‘‘ جاری ہے۔ ملک و قوم کا خیال کسی کو نہیں حکومت اقتدار بچانے کیلئے ہاتھ پائوں مار رہی ہے اور اپوزیشن اقتدار حاصل کرنے کیلئے سڑکیں ناپ رہی ہے۔ ان حالات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے صد فیصد درست بات کی ہے کہ ’’یہ وقت اپنے اپنے بیانیے بیچنے اور حکومتیں گرانے کا نہیں‘ عوامی مسائل پر فوکس کرنے کا ہے‘‘۔
دروازے پہ لکھا ہے سچ بولو
Jan 09, 2021