اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عوام مری اور دیگر بالائی علاقوں کی سیر کا پلان کچھ دنوں کیلئے موخر کر دیں۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مری اور دیگر بالائی مقامات کیلئے ایک جم غفیر رواں دواں ہے، لاکھوں گاڑیاں ان علاقوں کی طرف جارہی ہیں، مقامی انتظامیہ کیلئے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سہولیات پہنچانا ناممکن بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ابھی گھروں میں ہیں ان سے درخواست ہے کہ بالائی علاقوں کی سیر کا پلان کچھ دنوں کیلئے موخر کر دیں۔ دریں اثناء شفقت محمود کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا مری میں پیش آنے والے سانحہ کے بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ ایک ہفتے سے الرٹ جاری کررہی تھی، کم وقت میں بڑی تعداد میں لوگ مری آئے جس کی وجہ سے مسائل ہوئے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران مری میں پیش آنے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ مری کی انتظامیہ اور حکومت پنجاب ایک ہفتے سے کہہ رہی تھی بہت زیادہ لوگ آرہے ہیں لہذا سفری کیلنڈر پر نظرثانی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات ہے اپوزیشن کی جانب سے آج بھی سیاست کی جارہی ہے، شاہد خاقان عباسی حلقے میں موجود ہونے کے بجائے راولپنڈی میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کر رہے ہیں، اسی طرح مریم نواز بھی سیاست کر رہی ہیں۔ حکومت پوری طرح الرٹ ہے اور صورتحال بہتر ہو رہی ہے لوگوں کو وہاں سے نکالنے کا کام جاری ہے، پاکستان میں اس طرح کا واقعہ پہلی دفعہ پیش آیا ہے، اس معاملے سے سیکھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے کہیں گے ابھی صبر کریں اور آئین قانون کا تقاضا یہی ہے کہ غلط حلف نامہ دینے پر آپ جیل جائیں گے اور اگلے ہفتے لاہور ہائی کورٹ میں وفاقی حکومت کی طرف سے کیس داخل ہوگا۔ انہیں اپنی سیٹ کی فکر کرنی چاہیے، وہ اگلی بار ایم این اے بھی نہیں بنیں گے۔ کیونکہ اس کیس میں 5 سال کی نااہلی ہے۔ احتساب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم کو سزا ہو چکی، شہباز اور حمزہ کے کیسز عدالت میں ہیں، 6 سے 8 مہینوں میں بڑی مچھلیاں تالاب سے باہر ہوجائیں گی۔ اگلے انتخابات کے لیے یہ قیادت دستیاب نہیں ہوگی۔ فواد حسین نے کہا ہے کہ مری اور ملحقہ بالائی علاقوں میں غیر معمولی برفباری ہوئی، کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، گلڈنہ اور باڑیاں میں زیادہ مشکل صورتحال پیدا ہوئی، کئی لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں، مری انتظامیہ اور پنجاب حکومت بار بار لوگوں کو مری اور بالائی علاقوں کے سفر سے منع کرتی رہیں، وزیراعظم عمران خان نے مری کی صورتحال کا سختی سے نوٹس لیا ہے، انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور فوج متاثرہ علاقوں میں موجود ہے، ایف ڈبلیو او کی مشینری پہنچا دی گئی ہے، ایکسپریس وے کلیئر کر دی گئی ہے، لوگوں کے انخلاکا عمل جاری ہے۔ اس موقع پر عثمان ڈار بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک ہفتہ سے مری انتظامیہ اور پنجاب حکومت بار بار کہتی رہی کہ مری اور بالائی علاقوں میں موسمی صورتحال خراب ہے، لوگ سفر سے گریز کریں، گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غیر معمولی برفباری ہوئی، جانی نقصان پر پورے پاکستان کے لوگ افسردہ ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کو مری پہنچنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ مری روانہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ نتھیا گلی کی طرف خیبر پختونخوا حکومت نے بھی تمام راستے کھول دیئے ہیں، حکومت پنجاب نے بھی متاثرہ افراد کے لئے تمام گیسٹ ہائوس کھول دیئے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مختصر وقت میں زیادہ لوگ ان علاقوں کی طرف جائیں گے تو مسائل پیدا ہوں گے، کسی بھی انتظامیہ کے لئے ایسی اچانک صورتحال کو ہینڈل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس وقت تمام بالائی علاقوں میں بہت زیادہ رش ہے، وہاں مزید لوگوں کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پوری طرح الرٹ ہے، ہم لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مری اور بالائی علاقوں میں گاڑیاں ہفتوں یا مہینوں میں داخل نہیں ہوئی،24 گھنٹے میں اتنی بڑی تعداد میں گاڑیاں داخل ہوئیں، انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات اٹھائے اور مزید گاڑیوں کا داخلہ بند کیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس کرنا چاہئے کہ اس طرح کی صورتحال پیدا نہ ہو، ہمیں اس معاملے سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔