اسلام آباد (خبر نگار) قومی احتساب بیورو(نیب) کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال معززپارلیمنٹ کو انتہا ئی عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وہ پہلے بھی پی اے سی کے اجلاس میں شریک ہوئے اور آئندہ جب بھی پی اے سی اور پارلیمنٹ کی دیگرکمیٹیاں بلائیں گی تو چیئرمین نیب اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اپنے انتہائی قریبی عزیز کی سخت علالت کے باعث چیئرمین نیب پی اے سی کے اجلاس میں خود شریک نہیں ہوئے اور اپنی جگہ ڈائریکٹر جنرل نیب ہیڈکوارٹرز کو پرنسپل اکائونٹنگ افسر کی حیثیت سے اجلاس میں شریک ہونے کی ہدایت کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی طرف سے سیکرٹری قومی اسمبلی کو خط لکھا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال معزز پارلیمنٹ کو انتہائی عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وہ پہلے بھی پی اے سی کے اجلاس میں شریک ہوئے اور آئندہ جب بھی پی اے سی اور پارلیمنٹ کی دیگرکمیٹیاں بلائیں گی تو چیئرمین نیب اجلاس میں شریک ہوں گے۔ خط میں کہا گیا کہ پارلیمانی کمیٹیوں میں نیب کے پرنسپل اکائونٹنگ افسر کی نمائندگی کے حوالے سے میڈیا میں گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ حقیقت میں خط سیکرٹری قومی اسمبلی کو لکھا گیا تھا جس میں ان کو مطلع کیا گیا تھا کہ چیئرمین نیب ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے کیونکہ ان کے قریبی عزیز سخت علیل ہیں۔ پی اے سی میں پیش ہونے سے متعلق وزیراعظم آفس کے خط کا نادانستہ طور پر حوالہ دیا گیا۔ نیب کی طرف سے سیکرٹری قومی اسمبلی کو درخواست کی گئی ہے کہ 3جنوری 2022 ء کو لکھے گئے خط کو واپس لیا جاتا ہے۔
چیئرمین نیب پہلے بھی پارلیمنٹ کمیٹیوں میں پیش ہوئے آئندہ بھی ہونگے : ترجمان
Jan 09, 2022