کراچی چیمبرمیںفری میڈکل کیمپ کا انعقاد

کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے زیراہتمام ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری اینڈ ڈائیگناسٹک سینٹر، ہاشمانی گروپ آف ہاسپیٹلز اور خدمت انسانیت ٹرسٹ کے اشتراک سے ہفتہ کو فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں کے سی سی آئی کے ممبران کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ میڈیکل کیمپ میں مختلف طبی سہولیات فراہم کی گئیں جن میں کرونا بوسٹر ویکسینیشن، فری آئی، اسکن، شوگر، کولیسٹرول، سی بی سی، آئرن اور ہڈیوں کے ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ مستند دانتوں کے ڈاکٹرز اور جنرل فزیشنز سے طبی مشورے بھی شامل ہیں۔ میڈیکل کیمپ میںکے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، نائب صدر قاضی زاہد حسین، چیئرمین کے سی سی آئی سب کمیٹی برائے صحت و تعلیم جاوید صدیق مٹی والا، منیجنگ کمیٹی کے اراکین و دیگر نے شرکت کی۔کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری اینڈ ڈائیگناسٹک سنٹر، ہاشمانی گروپ آف ہاسپیٹلز اور خدمت انسانیت ٹرسٹ کی انتظامیہ کو سراہا جنہوں نے میڈیکل کیمپ کے قیام کے لیے کے سی سی آئی کے ساتھ شراکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر نہ صرف تاجر و صنعتکار برادری بلکہ کراچی کے شہریوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھانے میں سرگرم عمل ہے۔ کے سی سی آئی نہ صرف کاروباری ضروریات کو پورا کرتے ہوئے بلکہ انسانیت کی بہتری اور بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ ہم ہمیشہ سماجی کاموں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور آج میڈیکل کیمپ کا انعقاد بھی بھی اسی کا حصہ ہے۔محمد ادریس نے کہا کہ پاکستان کی آبادی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے لیکن بدقسمتی سے صحت کا شعبہ اس رفتار کے ساتھ ترقی نہیں کررہا اور ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ بہت سے سرکاری و نجی اسپتال صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور صحت مند معاشرے کی تشکیل کے مقصد سے عوام میں بیداری پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں لیکن ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے کیونکہ جب ہم ہزاروں مریضوں کو دیکھتے ہیں جو خاص طور پر سرکاری اسپتالوں کے باہر اپنی باری کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں تو یہ تمام کوششیں کچھ بھی نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میںصحت کے شعبے کو نقصان پہنچانے والا سب سے اہم مسئلہ مناسب فنڈنگ کی کمی ہے۔ صحت کے شعبے کے لیے مختص معمولی بجٹ 250 ملین سے زیادہ لوگوں کی ضروریات کو تسلی بخش انداز میں پورا  نہیں کرسکتا۔صحت کے شعبے کے لیے بنیادی طبی ٹیسٹ اور جانچ کے اخراجات کو کم کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ ہیلتھ چیک اپ ہماری ثقافت کا حصہ بن سکے جبکہ حکومت کو سرکاری اسپتالوں کے لیے فنڈز میں بھی اضافہ کرنا چاہیے جن کی حالت قابل رحم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹریز، اور ہاشمانی گروپ آف ہاسپیٹلز صحت کے شعبے میں معتبر ترین نام ہیں اور انہوں نے انسانیت کی خاطر طبی سہولیات میں معیار اور خدمات کی فراہمی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
کراچی چیمبر

ای پیپر دی نیشن