کابل (آئی این پی ) اقوام متحدہ نے طالبان حکومت کی جانب سے افغانستان میں خواتین کی اعلی تعلیم پر پابندی لگائے جانے کے فیصلے کو فوری طور پر کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صورتحال یہی رہی تو افغانستان عنقریب ایک نئے بحران سے روبرو ہو جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے نمائندے مارکوس پوتزل نے خواتین کی اعلی تعلیم پر پابندی لگائے جانے کے بعد کسی عالمی ادارے کے پہلے نمائندے کے بطور طالبان حکومت کے وزیر اعلی تعلیم سے گفتگو کی ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے اس گفتگو میں طالبانی وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان پابندیوں کو کالعدم قرار دیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے نمائندے نے افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی، نائب وزیر اعظم عبد السلام حنفی اور سابق صدر حامد کرزئی کے ہمراہ طالبان حکومت کے وزیر اقتصاد محمد حنیف سے بھی گفتگو کی کہ جنہوں نے غیر سرکاری اداروں میں خواتین کے کام کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔