کراچی (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ نے موجودہ حلقہ بندیوں کیساتھ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن مسترد کر دیئے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے فاروق ستار سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمشن صاف و شفاف الیکشن کراتا نظر نہیں آتا۔ اپنے حقوق کسی کو بھی چھیننے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ غیر منصفانہ حلقہ بندیاں کی گئیں۔ ووٹر لسٹوں کے ذریعے ہماری نمائندگی مزید کم کی گئی۔ کراچی اور حیدر آباد میں پری پول دھاندلی ہو چکی ہے۔ الیکشن کو تسلیم نہیں کریں گے۔ 11 جنوری کو الیکشن کمشن کو دوبارہ یاد دلانا ہے شفاف الیکشن آپ کی ذمے داری، ہم انصاف کیلئے کہاں جائیں۔ کہاں جا کر اپنی آبادی کو گنوائیں۔ فاروق ستار کے پاس بھی اسی لئے آئے تھے ان کے تجربہ سے بھی فائدہ اٹھانا ہے۔ فاروق ستار نے احتجاج کیلئے ایم کیو ایم کی حمایت کا اعلان کرتے کہا کہ خالد مقبول صدیقی سے اہم ملاقلات اور گفتگو ہوئی۔ کراچی کیلئے سب مل کر کام کریں گے۔ کراچی والوں کو مردم شماری میں نہیں گنا جاتا، ہم انصاف کیلئے کہاں جائیں۔ مردم شماری میں ہمیشہ کم گنا گیا۔ حلقہ بندیوں پر ہمیں تحفظات ہیں۔ میری خالد مقبول صدیقی کو پوری حمایت حاصل ہے۔ میچ شروع ہوا نہیں ایک ٹیم کو پہلے ہی 200 رنز دیدئیے۔ اس کا مطلب ہے ہم مائنس 200 رنز سے اننگ شروع کریں گے۔ ستر کی دہائی سے لے کر اب تک ہم 40 فیصد آبادی پر کھڑے ہیں۔ ہیرا پھیری کے ذریعے ہمیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ ان کی چالاکی نے ہماری ایک سندھ کی کوشش پر پانی پھیر دیا۔ پیپلز پارٹی کیوں معاہدوں کو پورا نہیں کرتی۔ قبل ازیں کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی گزشتہ روز فاروق ستار کے گھر گئے۔ انہوں نے فاروق ستار کو 11 جنوری کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور متنازعہ حلقہ بندیوں کیخلاف احتجاج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فاروق ستار نے کہا کراچی اور حیدرآباد کی میئر شپ کس کو دینی ہے یہ پہلے سے طے کر لی گئی ہے۔ اس شہر کو آگ میں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم نے ہر معاملہ پر صبر کیا پر اب نہیں ہو سکے گا۔ میرے لہجہ کو صرف دھمکی نہ سمجھا جائے، جو میں دیکھ رہا ہوں وہ بتا رہا ہوں۔ یاد رہے کہ کراچی اور حیدر آباد میں 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن شیڈول ہیں۔
متحدہ کراچی ، حیدرآباد میں موجودہ حلقہ بندیوں کیساتھ انتخابات مسترد کردیئے
Jan 09, 2023