اسلام آباد (وقائع نگار) ملک بھر کی طرح وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بھی آٹے کی سپلائی تسلسل نہ ہونے کے باعث بحرانی کیفیت کا شکار ہورہی ہے اسلام آباد میں آٹے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد روٹی اور نان کی قیمت 30روپے سے بھی تجاوز کرگئی ہے لوگ حکومت کو دہائیاں دے رہے ہیں مہنگائی نے مزدور طبقہ کی حقیقت میں کمر توڑ دی ہے اسلام آباد میں آٹے کی فراہمی عدم تسلسل کا شکار ہے جس کے باعث شہریوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے اور لوگ پریشانی کا شکار ہیں چکی کے آٹے کی قیمت 160روپے فی کلوگرام سے بڑھ گئی ہے جبکہ تندوروں پر نان کی قیمت اب 30روپے سے بڑھ گئی ہے آٹے کی سپلائی متاثر ہے اسلام آباد کی انتظامیہ اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے نوائے وقت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن اور ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ ڈیپارٹمنٹ چوہدری افضل بھاگٹ سے اس حوالے سے بات کرنے کی کوشش کی تاہم دونوں متعلقہ افسران آٹے کی مصنوعی قلت کا جواب دینے کے لیے موجود نہیں ہیں اسلام آباد میں بھی حکومت و انتظامیہ نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے جو اشیائے خوردونوش کی کمیابی کے سدباب کے لیے کوئی عملی قدم اٹھائے۔