ڈالر نے معیشت کو جکڑ لیا حکومت حل کیلئے مشاورتی سیشن کرے


لاہور(کامرس رپورٹر) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پیشگی متنبہ کر چکے ہیںکہ موجودہ حالات میں ٹیکس کلیکشن کے اہداف پر نظر ثانی کرنا ہو گی اورایف بی آر کی جانب سے ہدف میں 170 ارب روپے کی کمی کا اعلان سامنے آ چکا ہے۔ صدارتی آرڈیننس اور مختلف ناموں سے لیوی لگا کر عارضی طور پر ٹیکسز کی وصولی مسائل کا حل نہیں جو سرکاری ادارے بلیک ہول کی شکل اختیار کر چکے ہیں انہیں پبلک پرائیویٹ کے جوائنٹ ونچر سے چلایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اورجنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان نے ٹیکس بارز اور تاجروں کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب صدور طاہر محمود بٹ،عامر شہزاد،شہباز قادر،فنانس سیکرٹری رانا کاشف ولائت، سیکرٹری اطلاعات شکیل اے خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پرپاکستان ٹیکس بار کے نائب صدور طاہر محمود بٹ،عامر شہزاد،شہباز قادر، حکومت موجودہ حالات میں وفاقی وصوبائی چیمبرز،ٹیکس بارز،ایسوسی ایشنز ،صنعتکاروں، تاجروں، سرمایہ کاروں اورسول وعسکری قیادت کے مشاورتی سیشن کرے جس میں گھمبیر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حل تجویز کئے جائیں ۔ڈالر نے ہماری معیشت کو جکڑا ہوا ہے اور بد قسمتی سے ہم ایسی کوئی پالیسی نہیں بنا سکے کہ پاکستان کا ہر 6 ماہ بعد اس مصیبت سے پالا نہ پڑے۔ ڈالرز کیوں سمگل اور ذخیرہ کر لئے جاتے ہیں؟۔ ریاست کے پاس ایسا نظام ہونا چاہیے کہ ایسے معاملات میں ملوث ہونے والوںکی فوری گرفت ہو سکے۔ 35لاکھ تھری فیز میٹر استعمال کر نے والوں کو ایف بی آر آج تک سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں کر سکا جو اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ 45 لاکھ این ٹی این ہولڈرز کا گوشوارے جمع نہ کرانا بھی لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت پہلے اپنے اداروں کو ٹھیک کرے اور ان کی استعداد بڑھائی جائے تاکہ وہ بھرپور ایکشن اور گرفت کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن