رحیم یار خان(احسان الحق سے) چند روز قبل رحیم یار خان کے نواحی علاقے رکن پور کے نزدیک واقع بستی میں مبینہ طور پر گردن توڑ بخار کے باعث بارہ افراد کی ہلاکت اور اس مرض میں اسی علاقے کے مزید گیارہ افرادکے اس مرض میں مبتلا ہونے کے باعث حالات کی سنگینی کے پیش نظر محکمہ ہیلتھ پنجاب کی تین اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کے بعد نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ(این آئی ایچ) کی دس رکنی ایک خصوصی ٹیم بھی گزشتہ روز پہنچ گئی۔ذرائع کے مطابق ٹیم نے فوت ہونے والے چند افراد کی قبر کشائی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کا پوسٹ مارٹم کر کے مسئلے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔ذرائع کے مطابق ٹیم نے خصوصی طور پر رکن پور جا کر متاثرہ اور متوفی افراد کی جانب سے کھائی جانے والی خوراک اور مقامی مٹی کے نمونہ جات لے کر لیبارٹریوں کو بھجوا دیئے جبکہ بعض ذرائع کے مطابق ان ٹیموں نے اس علاقے کے جانوروں جن میں گائے ،بھینسیں،کتے اور بلیاں وغیرہ شامل ہیں ان کے خون کے نمونے بھی لئے ہیں تاکہ بیماری کی تہہ تک پہنچا جا سکے تاہم ذرائع کے مطابق تمام ٹیمیں ابھی تک کسی متفقہ نتیجے تک نہیں پہنچ سکیں۔ذرائع کے مطابق ان اموات کا تعلق کسی خاص وائرس سے ہو سکتا ہے کیونکہ ان مریضوں میں گردن توڑ بخار کی تمام نشانیاں نہیں پائی جا رہیں اور ہسپتال میں داخل مریضوں اور فوت ہونے والے افراد میں الگ الگ طرح کی بیماری کے اثرات پائے گئے ہیں ۔