متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) نے ہنگامی اجلاس شام 6 بجے طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے عدالتوں میں جانے کے ساتھ سڑکوں پر جانے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔اجلاس میں دونوں سیاسی جماعتیں کارکنان و عہدداروں سے رائے لیں گی اور حکمت عملی بنا کر احتجاج کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔
خیال رہے کہ بلدیاتی الیکشن سے قبل ایم کیو ایم حلقہ بندیوں کی درستگی سمیت دیگر معاملات پر تحفظات کا شکار ہے۔چند ہفتے قبل ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی میں اختلافات کو ختم کرنے کے حوالے سے بلاول ہاؤس میں اہم بیٹھک ہوئی تھی۔ جس میں مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزراء اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی شرکت کی تھی۔
پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کا کراچی میں ہونے والے اجلاس کے متعلق اہم اور واضح مؤقف سامنے آیا تھا۔اس اجلاس میں شریک اہم ذرائع نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی پی نے اجلاس میں دو ٹوک مؤقف رکھتے ہوئے بتایا کہ پی پی نے ایم کیو ایم کی پہلے ہی ہر فرمائش پوری کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن اور ضابطہ اخلاق کے باوجود ایڈمنسٹریٹر کے تعیناتی کی فرمائش بھی ایم کیو ایم کی پوری کی لیکن اب حلقہ بندیاں تبدیل نہیں کرسکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی پی نے اجلاس میں دو ٹوک موقف رکھا اور کہا کہ حلقہ بندیوں میں اب تبدیلی کی قانون اجازت نہیں دیتا جبکہ آصف زرداری نے بھی وزیراعلیٰ اور سندھ حکومت کے وزراء کی اس قانونی بات کو تسلیم کیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا تھا کہ اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا جبکہ پی پی اور ایم کیو ایم کے مابین حلقہ بندیوں پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔