محاصرے ، تلاشی کارروائیاں جاری ، اقوام متحدہ بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لے : حریت کانفرنس

سری نگر(کے پی آئی) راجوری، پونچھ ، شوپیاں، کولگام اور پلوامہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کاسلسلہ جاری رکھا۔بھارتی فوج21دسمبر 2023سے راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں نام نہاد مشکوک نقل و حرکت کے نام پر کارروائیاں کررہی ہے۔آپریشن کے دوران فوجی اہلکار گھروں میں گھس کرمکینوں کو ہراساں کرتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ وہ آزادی پسند لوگوں کے خلاف بھارتی فوج کے مخبر بن کر کام کریں ورنہ ان پر تشدد کیاجائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کو 10 لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین صورتحال میں جب مقبوضہ جموں وکشمیر فوج اور پولیس کے قبضے میں ہے، علاقے کے بہادر عوام مزاحمتی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے قابض فوجیوں کے مظالم برداشت کررہے ہیں۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ جبکہ  پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہے بھارت حکومت شمال مشرقی ریاستوں میں عسکریت پسندوں سے بات چیت کر رہی ہے جبکہ جموںوکشمیر کے عام شہریوں کو عسکریت پسند قراردے کر مارا جاتا ہے۔ کشمیر حریت پسند رہنما سجاد احمد کینو کوان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیئرپرسن فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ شہید سجاد احمد کینو نے کشمیر کاز کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سجاد کو بھارتی فورسز نے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد شہید کیاتھا۔فریدہ بہن جی نے شہدا کے مشن کو مکمل کامیابی تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے ہر قسم کی قربانی دی جائے گی۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں شدید سردی سے بیشتر آبی ذخائر منجمد ہوگئے ہیں ۔ لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.6 ڈگری سینٹی گریڈ، ضلع کرگل میں منفی8.9 ڈگری سینٹی گرید جبکہ قصبہ دراس جو سائیبیریا کے بعد دنیا کی دوسری سرد ترین جگہ ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن