لاہور (نمائندگان+ ایجنسیاں) ملک بھر میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے۔ مختلف مقامات پر بارش اور برفباری سے معمولات زندگی متاثر ہوگئے۔ میدانی علاقوں میں شدید دھند کا راج برقرار ہے اور حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا۔ جبکہ دھند کے باعث 12 پروازیں اڑان نہ بھر سکیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شمالی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کے بعد پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔ مغربی ہوائوں کا سلسلہ بلوچستان میں داخل ہونے کے باعث صوبے کے 20سے زائد اضلاع میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔ قلعہ سیف اللہ اور گردونواح، کوئٹہ، نصیر آباد، بولان، ڈیرہ بگٹی، قلات میں بارش جبکہ زیارت میں برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ کالام میں درجہ حرارت منفی 5، چترال میں منفی 3اور دیر میں منفی 2ریکارڈ کیا گیا۔ پارا چنار، پشاور، مالم جبہ، وادی لیپا، نیلم ویلی سمیت بالائی علاقوں میں پارہ نقطہ انجماد سے گر گیا۔ ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق خیبرپی کے اور پنجاب سمیت ملک کے میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں، جس سے موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند رکھا گیا۔ دبئی سے اسلام آباد کی پرواز پی کے 234اور پی کے 112نے لاہور میں لینڈنگ کی۔ ابو ظہبی سے اسلام آباد کے لیے پی آئی اے کی پرواز 161، اسلام آباد سے کراچی کے لیے نجی ایئر لائن کی 2پروازیں منسوخ ہو گئیں۔ نجی ایئر لائن کی اسلام آباد سے کوئٹہ کے لیے 2پروازیں اور کراچی سے سکھر کے لیے پرواز پی کے 530 بھی اڑان نہ بھر سکی۔ اسی طرح کراچی سے ملتان کے لیے پی آئی اے کی پرواز 531، پی آئی اے کی ابو ظہبی سے پشاور کی پرواز پی کے 118 اور نجی ایئر لائن کی مسقط سے پشاور آنے اور جانے والی پروازیں بھی منسوخ ہو گئیں۔ سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرگودھا اور گرد و نواح میں فضا کے دھند کا غلاف اوڑھ لینے سے لوگ 2024ء کا سورج دیکھنے کو ترس گئے۔ جہاں شدید سردی کے باعث لوگوں کے گھروں میں دبکے رہنے سے بازار ویران اور سڑکیں سنسان ہونے لگیں۔ دفاتر میں ملازمین کی حاضری کم ہونے سے سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سردی کی وجہ سے سرگودھا اور گردو نواح میں گوشت مرغ کے نرخ میں تیزی سے 600 روپے کلو اور انڈے 400 روپے درجن فروخت ہونے لگے۔ سرگودھا ریجن میں شدید دھند کے باعث موٹروے کو بند رکھا گیا۔ سرگودھا اور گردو نواح میں سوئی گیس کی بندش کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے سے تجاوز کرتے ہی صارفین بلبلا اٹھے۔ چنیوٹ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق چنیوٹ میں گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج بن گئے جبکہ گھریلو زندگی مفلوج ہو گئی۔