بلقیس بانو زیادتی کیس : بھارتی سپریم کورٹ نے عمر قید کے 11 مجرموں کی معافی منسوخ کردی

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو زیادتی کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی معافی منسوخ کر دی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ گجرات حکومت کا بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی معافی کا فیصلہ طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔ بلقیس بانو کیس کے ملزموں کی رہائی کو چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ گجرات حکومت مجرموں کی معافی کے احکامات پاس کرنے کی اہل نہیں تھی، مجرموں کی رہائی کا فیصلہ عدالت میں "دھوکہ دہی" کرکے اور مادی حقائق کو دبا کر حاصل کیا گیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کا فیصلہ گزشتہ سال 12 اکتوبر کو محفوظ کیا تھا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اجتماعی زیادتی کیس میں مسلم خاتون بلقیس بانو کی سپریم کورٹ میں بالآخر شنوائی ہو گئی۔ عدالت نے 11 مجرموں کو حکم دیا کہ وہ دو ہفتوں کے اندر گجرات جیل جا کر خود کو پولیس کے حوالے کریں۔ ان گیارہ مجرموں نے 2002ء میں گجرات مسلم کش فسادات میں پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور خاتون سے لپٹی تین سالہ بیٹی کو زمین پر پٹخ کر قتل کر دیا تھا۔ ان سفاک حملہ آوروں نے چودہ افراد کو قتل بھی کیا جن میں سے نو بلقیس بانو کے رشتہ دار تھے۔ یہ سفاکیت اس وقت کی گئی تھی جب گجرات میں نریندر مودی وزیراعلیٰ تھے اور ان فسادات کی وجہ سے دنیا بھر میں گجرات کے قصاب کے نام سے شہرت پائی تھی۔

ای پیپر دی نیشن