اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کی طرف سے تاحیات نااہلی فیصلے کا مسلم لیگ (ن)‘ پی پی‘ آئی پی پی اور وکلاء نے خیرمقدم کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما مریم اورنگزیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ تاحیات نااہلی کے ذریعے نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور تاحیات نااہلی کی عدالتی ناانصافی کا سیاہ باب آخرکار ختم ہوا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ماضی میں کئے گئے وہ فیصلے جنہوں نے ہماری ملکی تاریخ کو ہلا جلا کر رکھ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے آج اس فیصلے کے ذریعے پارلیمان کے اس فیصلے کو تسلیم کیا ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کا اصل مالک کون ہے آج تک پتا نہ لگ سکا اور اسی طرح گناہ تسلیم کئے بغیر توبہ بھی قبول ہو گئی۔ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے سپریم کورٹ کے تاحیات نااہلی کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خوش آئند امر ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر خان ترین قومی سیاست میں باقاعدہ حصہ لے سکیں گے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ وہ بطور پارٹی صدر میاں نواز شریف‘ جہانگیر خان ترین کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ آئی پی پی کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاحیات نااہلی ختم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ آئی پی پی کی جانب سے ملک میں جمہوریت کی فتح سب کو مبارک ہو۔ معروف وکیل قانونی ماہر عرفان قادر نے کہا ہے کہ تاحیات نااہلی آئینی طور پر درست نہیں تھی۔ سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی کسی شق میں تاحیات نااہلی کا ذکر نہیں۔ سپریم کورٹ نے بروقت فیصلہ کیا ہے۔ احمر بلال صوفی نے کہا یہ فیصلہ درست وقت پر آیا۔ اٹارنی جنرل پاکستان نے تاحیات نااہلی کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایس سی 184تھری‘ ہائی کورٹ 199 کے تحت آرٹیکل 62 ون ایف کی ڈیکلریشن نہیں دے سکتیں۔