مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ بتانا پڑے گا کہ جیل میں پڑا شخص 9 مئی واقعے کا مجرم ہے کہ نہیں۔ اگر یہ واقعہ جرم نہیں ہے تو پاکستان کا آئین بدلیں اور اسے باہر نکال دیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل کا ہونے والا فیصلہ کسی شخص اور جماعت کے لیے نہیں تھا۔ بلکہ یہ فیصلہ عدلیہ پر لوگوں کے عدم اعتماد کی تلافی ہے۔ یہ آئین اور قانون کے مطابق دیا جانے والا فیصلہ انصاف پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ میرے سات آٹھ سال ضائع ہوگئے۔ میں تو وہ برداشت کرلوں گا لیکن پاکستان کے لوگوں کے سات سال ضائع ہوئے جس سے پاکستان میں معاشی بحران آیا اور اداروں پر انگلیاں اٹھیں۔ ان کا مداوا کون کرے گا؟ ان لوگوں پر بھی سوال اٹھایا جائے جن لوگوں نے دباؤ میں لایا اور دباؤ ڈال کر فیصلے کروائے۔ انہوں نے طنزا کہا کہ کیا آدھی صدی گزر جانے کے بعد بھی ان کا کیس لگا ہوا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے لیے اسلامی بلاک بنایا۔ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے اقدامات کیے۔ نواز شریف نے پاکستان کو ترقی یافتہ بنایا اور پاکستان کو سی پیک دیا۔ عمران خان نے اپنے چار سالوں میں کون سا ایسا کام کیا ہے کہ عمران خان کے اس کام سے معاشی استحکام آجائے گا؟ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا کارنامہ ہے تو ماننے کے لیے تیار ہیں جیسے ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کے لیے عالمی سطح پر نکالنے کے لیے سازش کی گئی تو اس کے لیے بھی کی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں الیکشن کمیشن کے ممبران کو جیل کے اندر سے دھمکیاں دیں تو کیا ایکشن کمیشن نے اس خبر کو بےنقاب کیا ہے؟ آپ لوگوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔ دوبار شیشے توڑنے کو آپ حملہ کہتے ہیں اس پر مقدمہ بھی ہوا۔آج یہ بتا دیں کہ نو دس مئی کا واقع ہوا ہے یا نہیں؟ اگر نو دس مئی کا واقع جرم نہیں ہے تو پاکستان کا آئین بدلیں اور اس کو چھوڑ دیں۔ اگر جرم ہے تو آج تک اس کوسزا کیوں نہیں دی گئی؟ انہوں نے سوال کیا کہ پاکستان کے اندر پہلے کچے کے ڈاکو ہوتے تھے کیا پاکستان پورا ایک کچے کا علاقہ بن گیا ہے کہ ایک شخص جیل میں بیٹھ کر دھمکیاں لگائے؟ ایک قدم اٹھانے کو ہم لیول پلینگ فیلڈ نہیں سمجھتے۔ کیا کیا کچھ ہمارے لیے کہا گیا اور جو سوشل میڈیا پر آج بھی ایک کمپین چل رہی ہے۔ پہلے ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں دی جاتی تھیں آج کون ان کو تنخواہیں دے رہا ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آج کا نگران وزیراعظم کہے کہ نو دس مئی میں جیل میں رہنے والا شخص مجرم ہے یا نہیں؟ تو میں اپنے اداروں کے متعلق کیا کہوں؟ اگر یہ تسلسل جارہی رہا جو پچھلے سالوں سے جاری ہے کہ پاکستان مخالف کام کرنے والے کو آپ مقبول ہی کہیں گے تو کیا پاکستان مخالف کام کرنے والوں کے فالور زیادہ ہو سکتے اور پاکستان کے لیے کام کرنے والے خدا نخواستہ کم ہوسکتے ہیں۔انہوں ںے واضح کیا کہ یہ بات بتانا پڑے گی کہ یہ شخص ( عمران خان) مجرم ہے یا نہیں؟انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ جلسے جلوس نہیں کر رہے تو بتانا چاہتا ہوں کہ جو لوگ ہمارے امیدوار ہیں وہ اپنے حلقوں میں جلسے جلوس کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی قائدین کیجانب سے آئندہ کچھ دنوں میں شیڈول جاری کر دیا جائے گا اور وہ بھی جلسے جلوسوں میں شرکت کریں گے۔ تاہم پنجاب بھر میں ہم کسی بھی قسم کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حق میں نہیں ہیں۔