پہلا کاربم دھماکہ مزار کے قریب اس وقت ہوا جب زائرین امام موسیٰ کاظم کے مزارپر حاضری کے بعد واپس جارہے تھے۔ ایک شخص ہلاک جبکہ دس زخمی ہوئے۔ دھماکے سے قریبی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ امام موسیٰ کاظم کے مزار کی حفاظت کے لیےعراقی وزارت داخلہ اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی طرف سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جس کے باعث شدت پسند اندرنہ جاسکے اورکم نقصان ہوا۔ مشرقی بغداد کے علاقے رستونیا میں زائرین کو لے جانے والی بس کے قریب بھی دھماکہ ہواجس سے تین افراد ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے۔