حکمرانوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو الجھانے کی کوشش کی: مذہبی و کشمیری رہنما

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و کشمیری رہنما¶ں نے کہا ہے کہ بھارت جب تک مقبوضہ کشمیر سے آٹھ لاکھ فوج نہیں نکالتا اور اپنی ریاستی دہشت گردی بند کر کے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت نہیں دیتا تو پاکستان بھارت مذاکرات کسی صورت کامیاب نہیں ہو سکتے، پاکستانی حکمرانوں نے ہمیشہ کشمیر مسئلہ الجھانے کی کوشش کی اور کشمیر کاز کے حوالے سے ہمیشہ دوغلی پالیسی اختیار کی، پاکستانی حکمران دھوکہ میں نہ رہیں بھارت مذاکرات میں مخلص نہیں ہے۔ کشمیر کمیٹی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر‘ تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور‘ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما فرید پراچہ‘ جماعة الدعوة کے حافظ خالد ولید اور مسلم کانفرنس کے رہنما مولانا شفیع جوش نے دفتر خارجہ کے بیان پر کہ ”پاکستان بھارت تعلقات معمول پر آگئے ہیں“ پر اپنے ردعمل میں نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری زوار بہادر نے کہا کہ حکمران قومی کشمیر پالیسی کے اصولی م¶قف سے انحراف کرنا اور بھارت سے مذاکرات کی بھیک مانگنا چھوڑ دیں۔ پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کرنے اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے میں کردار کرے۔ حافظ سیف اللہ منصور نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاکستان بھارت تعلقات کسی صورت بہتر نہیں ہو سکتے پاکستانی حکمرانوں کو بھارت کے دھوکہ میں نہیں رہنا چاہئے وہ پاکستان کو مذاکرات میں الجھاکر مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر اور وہاں اپنا فوجی قبضہ مستحکم کرنے میں مصروف ہے۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے انخلا کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے تک پاکستان بھارت مذاکرات کسی صورت کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پرویز مشرف نے بھارت اور امریکہ کو خوش کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی قرار دیا۔ موجودہ حکمرانوں کو سابقہ حکومت کی پالیسیاں نہیں دہرانی چاہئیں۔ حافظ خالد ولید نے کہا کہ کشمیری پاکستان سے ملنا اور بھارت کے شکنجہ سے نکلنا چاہتے ہیں جب تک کشمیر میں بھارت کا ایک فوجی بھی موجود ہے مظلوم کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مولانا شفیع جوش نے کہا کہ حکمران بھارت سے یکطرفہ دوستی اور باہمی اعتماد سازی کے نام پر آلو پیاز کی تجارت اور بس سروس چلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں یہ کشمیریوں کے خون اور بے بسی کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
مذہبی و کشمیری رہنما

ای پیپر دی نیشن