سپریم کورٹ آفس نے میمو کیس میں سابق پاکستانی سفیرحسین حقانی کا جواب اعتراض لگا کرواپس کردیا

ایڈووکیٹ آن ریکارڈچوہدری اخترعلی کی جانب سے جمع کروائے جانے والی حسین حقانی کی دستاویزات پرمصدقہ نہ ہونے کی وجہ سے اعتراض لگایا گیا۔ حسین حقانی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اعتراض دور کرنے کے بعد کل دوبارہ جواب داخل کرائیں ، سترہ صفحات پرمشتمل اپنے جواب میں حسین حقانی نے ممیوکمیشن کی رپورٹ پراعتراضات کرتےہوئے کہا تھا کہ کمیشن نے منصوراعجازکے بیانات میں تضاد ہونے کے باوجود انہیں مصدقہ قراردیا،حسین حقانی کے مطابق منصوراعجازکوویڈیولنک پربیان ریکارڈ کروانے کی سہولت دی گئی جبکہ ان کی درخواست مستردکردی گئی۔ جواب میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ ممیوکمیشن نے انکوائری کرنے کی بجائے ان کے خلاف کاروائی کا آغازکردیا حسین حقانی کا مزید کہنا ہے کہ وہ پاکستانی شہری ہیں کمیشن کی جانب سے انہیں امریکی کہنا درست نہیں،حسین حقانی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ وہ آج بھی ویڈیولنک پربیان ریکارڈ کروانے کوتیارہیں مگرپاکستان نہیں آسکتے

ای پیپر دی نیشن