میرپور (نمائندہ خصوصی) میرپور میں متاثرین منگلا ڈیم نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ واپڈا آزاد حکومت اور ضلعی انتظامیہ کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ احتجاجی ریلی نیوسٹی سیکٹر ایف سے شروع ہوئی جو بائی پاس چوک پہنچ کر بڑے احتجاجی جلوس کی شکل اختیار کرگئی۔ احتجاجی جلوس میں مقامی ایکشن کمیٹی اور اینٹی منگلا ڈیم توسیع کمیٹی کے رہنماﺅں نے بھی شرکت کی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا واپڈا اور آزاد حکومت سازش کے تحت متاثرین کے گھروں میں پانی داخل کر کے پرامن خطہ کی فضا خراب کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے جھوٹی قسمیں اور وعدے کر کے متاثرین کے گھروں میں 2011ءکو عید کے دن پانی داخل کیا اور پھر وعدوں سے مکر گئے۔ موجودہ حکومت اور بیوروکریسی کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ مقررین نے کہا کہ مشرف دور کی آمریت میں متاثرین کے ساتھ انصاف ہوتا تھا مگر جمہوری ادوار میں متاثرین کی قربانیوں کا مذاق اڑایا گیا۔ 2 سال سے متاثرین کا کوئی ایک مسئلہ بھی حل نہیں ہوا۔ معاوضہ جات میں اضافے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر وہ پورا نہیں ہوا اور نہ ہی ذیلی کنبہ جات کی آبادکاری شروع ہو سکی۔ نیو سٹی اور سمال ٹاﺅنز میں ایک بھی ترقیاتی کام مکمل نہیں ہو سکا۔ 70 فیصد متاثرین کو الاٹمنٹ چٹیں بھی نہیں ملیں، ان حالات میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تو ہزاروں خاندان سڑکوں پر آجائیں گے۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر طاقت کے زور پر حکومت نے ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ کیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے اور متاثرین پر تشدد مظاہرے کریں گے۔ مقررین نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف، چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری سے اپیل کی کہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناانصافیوں کو روکا جائے۔ مقررین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر کی عدلیہ کے واپڈا حکام کے خلاف فیصلوں اور ریفرنس کورٹ کی جانب سے پراجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا غلام سرور میمن کی گرفتاری کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کروایا جائے۔ جلسہ عام کے اختتام پر چوک شہیداں میں دھرنا بھی دیا گیا۔