ہماری جنگ اسلام نہیں دہشت گردی کیخلاف ہے: امریکی صدر

واشنگٹن ( آن لائن)امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی "داعش" امریکی مسلمانوں کو اپنی صفوں میں بھرتی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپنے سکیورٹی سٹاف سے گفتگو کے دوران یہ بات کیا۔ باراک اوباما نے کہا کہ اتحادی فوج نے "داعش" کے خلاف آپریشن کے بعد سے ابتک داعش کے ٹھکانوں پر 5 ہزار فضائی حملے کیے۔ انہوں نے شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف سرگرم اعتدال پسند اپوزیشن کی حمایت اور جیش الحر کے پرچم تلے لڑنے والے گروپوں کی عسکری تربیت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ ان کا ملک اسلام کے خلاف بر سر جنگ نہیں۔ہماری جنگ دہشت گردی کے خلاف ہے۔ عالم اسلام میں علماء کو اسلام کی حقیقی صورت پیش کرتے ہوئے نفرت پرمبنی نظریات کو شکست دینے میں مدد کرنا ہو گی۔ دریں اثناء دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واضح کر دیا ہے کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پرسمجھوتہ طے پانے کے باوجود تہران پر اسلحہ اور میزائلوں کی خرید وفروخت پر عالمی سلامتی کونسل کی عائد کردہ پابندیاں برقرار رہیں گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...