اسلام آباد ( صباح نےوز)اسلام آباد ہائی کورٹ مےں لا پتہ وکےل حماد کےس کی سماعت ہوئی ۔ دوران سماعت سےکرٹری دفاع عدالت مےں پےش ہوئے ۔ سےکرٹری دفاع نے عدالت کو بتاےا کہ اےڈووکےٹ حماد وزارت دفاع کے ماتحت کسی ادارے کی تحوےل مےں نہےں ہےں ۔ جسٹس شوکت عزےز صدےقی نے کےس کی سماعت کی، گزشتہ سماعت پر سےکرٹری دفاع کو ذاتی حےثےت مےں پےش ہونے کا حکم دےا گےاتھا۔ انہوں نے تحرےری رپورٹ عدالت مےں پےش کی اور بتاےا کہ لاپتہ وکےل حماد وزارت دفاع کے ماتحت کسی بھی ادارے کے پاس نہےں ہےں اس پر جسٹس شوکت صدےقی کا کہنا تھا کہ اگر اےک محب وطن شہری لا پتہ ہے اور اس کے بارے مےں کسی اےجنسی کو نہےں پتہ تو اس کا مطلب ہے کہ ےہ خفےہ اداروں کی ناکامی ظاہر کرتی ہے اس پر سےکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہےں اور اس حوالہ سے مکمل کوشش کرےں گے کہ لا پتہ وکےل کو تلاش کےا جائے۔ اس پر جسٹس شوکت صدےقی نے کہا کہ وکلاءاس حوالہ سے ہڑتال پر جا رہے ہےں ۔ سےکرٹری دفاع نے لا پتہ وکےل کے حوالہ سے تحقےقات کے لےے کچھ وقت مانگا جس پر کےس کی سماعت 28 جولائی تک ملتوی کر دی گئی ۔
لاپتہ حماد کیس
محب وطن شہری کے لاپتہ ہونے کا علم نہ ہونا خفیہ اداروں کی ناکامی ہے : اسلام آباد ہائیکورٹ
Jul 09, 2015