ڈیرہ اسماعیل خان/ لاہور (نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار) ڈیرہ اسماعیل خان میں وینسم کالج کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوارد ہشتگردوں کی فائرنگ سے معروف وکیل شاہد عباس شیرازی جاں بحق ہوگئے۔ مشتعل افراد نے نعش کوٹلی امام حسین روڈ پر رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا اور روڈ بلاک کر دی۔ سید علیاں، کوٹلہ سیدان اور مریالی موڑ پر بھی احتجاجی دھرنے دئیے گئے، گھاس منڈی چوک پر مشتعل افراد نے فائرنگ کر کے کاروباری مراکز بند کرا دئیے۔ وزیر مال علی امین گنڈہ پور،ڈی پی او، پاک فوج کے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود میں ملتان روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے عید کے پہلے روز شام کے وقت فائرنگ کر کے معروف قانون دان شاہد عباس شیرازی ایڈوکیٹ کو قتل کردیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ شاہد عباس شیرازی کی نماز جنازہ کے موقع پر مشتعل افراد نے میت کے ہمراہ کوٹلی امام حسین بنوں روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا۔ دس گھنٹے سے زائد روڈ بند رہنے سے عید کے روز شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر سی ٹی ڈی پولیس نے نامعلوم دہشتگردوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں عیدگاہ روڈ پر فائرنگ سے بھی 2 افراد دم توڑ گئے۔ بی بی سی کے مطابق ڈی آئی خان میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے ڈی آئی خان میں فوجی آپریشن کا مطالبہ بھی کیا۔ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری ٹارگٹ کلنک کیخلاف کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، کئی اضلاع میں بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے ہوئے لاہور میںمجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوے سیکرٹری جنرل لاہور علامہ حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ عمران خان کی کے پی کے ٹیم عوام کی جان مال کی تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے، اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے تحریک انصاف کی حکومت دہشتگردوں کو بھتہ دینے پر مجبور ہو چکی ہے۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔