لاہور (شہزادہ خالد) عیدالفطرکے تینوں روز گارڈین کورٹس میں ڈیڑھ سو سے زائد بچوں سے انکے والدین نے ملاقات کی۔ والدین بچوں کے لئے کھلونے، عیدی اور متعدد تحائف لے کر آئے۔ بچوں سے ملاقات کا وقت بڑھانے کے حوالے سے بعض میاں بیوی میں جھگڑا بھی ہوا۔ بچے اپنے والدین میں صلح کے لئے زور دیتے رہے لیکن انا پرستی نے صلح نہ ہونے دی۔ عید کے پہلے روزگارڈین عدالتوں میں 90 بچوں نے اپنے والدین سے ملاقات کی۔ عید کی آمد کے پیش نظر بچے اگر ماں کے پاس ہیں تو باپ نے اور اگر بچے باپ کے پاس ہیں تو ان کی مائوں نے بچوں کے ساتھ عید منانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اپنے وکلاء کے ذریعے فاضل عدالت میں درخواستیں دائر کیں۔ عدالتوں کے احاطے میں بچوں سے انکے والدین کی ملاقات کے وقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ متعدد بچوں کے والدین ملاقات کے وقت روتے رہے۔ وکلاء نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیملی دعویٰ جات میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہمارے معاشرے پر دوسری تہذیبوں کا اثرانداز ہونا ہے۔