لاہور (احسان شوکت سے) دریائے نیل مصر میں چاند رات کے موقع پر کشتی الٹنے سے بیوی اور دو کمسن بیٹیوں سمیت ڈوبنے والا چارٹرڈ اکائونٹنٹ فیصل آفاق احمد ٹائون شپ لاہور کا رہائشی تھا۔ فیصل آفاق گزشتہ 8 سال سے سعودی عرب مقیم تھا جبکہ تین ماہ قبل سعودی کمپنی نے اسے مصر بھجوا دیا تھا۔ 38 سالہ فیصل آفاق خان، اس کی 35 سالہ بیوی ثنائ، پونے چار سالہ بیٹی ضمائفہ اور ڈیڑھ سالہ بیٹی عائشہ مصر میں رہائش پذیر ہو گئی تھی۔ چاند رات پر فیصل آفاق خان اپنی بیوی اور بیٹیوں کے ساتھ دریائے نیل پر سیر و تفریح کے لئے گیا۔ جہاں وہ کشتی میں سوار ہو گئے ، کشتی ڈوبنے سے دیگر مسافر اور یہ بھی چاروں جاں بحق ہو گئے۔ دریائے نیل سے فیصل، اس کی بیوی ثناء اور بیٹی ضمائفہ کی نعشیں مل گئی ہیں، جبکہ ایک بچی عائشہ کی نعش تاحال نہیں مل سکی ہے۔ اس حوالے سے نوائے وقت نے بدقسمت فیملی کی آخری تصویر حاصل کی ہے جو کہ ثناء نے کشتی ڈوبنے سے چند منٹ قبل اتاری تھی اور موبائل فون سے وہ تصویر کھینچ کراپنی والدہ کو بھجوائی تھی۔ تصویر میں فیصل نے ڈیڑھ سالہ بیٹی عائشہ کو گود میں اٹھا رکھا ہے جبکہ پونے چار سالہ بچی ضمائفہ ہاتھ ہلا کر اپنی نانی کو سلام بھیج رہی ہے۔ فیصل ٹائون شپ کے علاقہ سیکٹر بی ون بلاک 15 کا رہائشی تھا جبکہ اس کی تقریباً 5 سال قبل اپنے ہمسائے میں رہائش پذیر رائو صاحب کی بیٹی ثناء سے شادی ہوئی تھی۔ یہ فیملی آخری دفعہ گزشتہ سال پاکستان آئی تھی۔ مرحوم فیصل کا بھائی خرم آفاق بھی سعودی عرب میں مقیم ہے جو جمعرات اور جمع کی درمیانی رات لاہور پہنچا ہے۔ اہل خانہ نے بتایا کہ ہمارے ساتھ وزارت خارجہ پورا تعاون کر رہی ہے اور رابطے میں ہے۔ ہمیں کہا جارہا ہے کہ اتوار یا پیرکی صبح تک نعشیں وطن پہنچ جائیں گی۔ فیصل کے والد آفاق احمد نے کہا کہ یہ اتفاقی حادثہ ہے جو اللہ کو منظور۔ علاوہ ازیں عید کے دنوں میں فیصل اور ثنا کے گھروں میں کہرام مچا رہا اور صف ماتم بچھنے کے علاوہ علاقہ میں سوگواری کی فضا چھائی رہی۔