کراچی (بی بی سی+ آئی این پی) کراچی میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے جس میں اب تک کم از کم 118 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں کراچی غربی کے علاقوں میں ہوئی ہیں۔ ایس ایس پی پیر محمد شاہ کے مطابق ’غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو گرفتار کر کے ایف آئی اے کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں سے انھیں ڈی پورٹ کیا جاسکے گا۔‘ افغان پناہ گزین کے کراچی کمشنریٹ کے اعداد وشمار کے مطابق شہر میں افغان پناہ گزین کی تعداد 67 ہزار کے قریب ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ تعداد آٹھ لاکھ تک ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں رینجرز نے فطرے اور بھتے کی وصولی کے الزام میں 75 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ملزمان کا تعلق کالعدم جماعتوں سے بتایا گیا ہے لیکن ان جماعتوں کے نام ظاہر نہیں کئے گئے۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق گلستان جوہر، ڈالمیا، لانڈھی، قائد آباد، نارتھ ناظم آباد اور لیاقت آباد ٹاؤن میں چھاپے مار کر ان 75 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن سے اسلحہ اور فطرے کی رسیدیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ رینجرز نے شہر بھر میں بینرز بھی آویزاں کئے تھے جن میں لوگوں کو کہا گیا تھا کہ جبری فطرے کی وصولی کی اطلاع رینجرز کے شکایتی نمبر پر فراہم کی جائیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنونیئر ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں جو فطرے اور زکٰوۃ کی رقم ملتی تھی اس میں 80 فیصد کمی آئی ہے اور اس کی وجہ رینجرز ہیں۔