کوئٹہ (بیورو رپورٹ) سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ ملک میں افراتفری کا ماحول ہے۔ نوازشریف حالات کو بہتر بنانے اور سسٹم کو چلانے کیلئے اپنی ٹیم تبدیل کریں۔ اگر آٹیکل 62اور63پر عملدرآمد ہوا تو پارلیمنٹ خالی ہو جائیگی۔ سعودی عرب میں دہشت گردی قابل مذمت ہے۔ مدینہ منورہ میں دھماکے سے امت مسلمہ کو دکھ ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ روجھان جمالی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے تین مارشلاء اور اس کے بعد جمہوریت بھی دیکھی‘ لیکن ایسے حالات نہیں دیکھے تھے جیسے اب دیکھ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج جس طرح اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے‘ اگر اسی طرح ملک کے تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں تو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹی اوآر سمیت تمام معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو فرینڈیلی کر دار ادا کر کے ملک کیلئے سوچنا ہو گا اگر حالات جوں کے توں رہے تو ملک کیلئے نقصان ہوگا۔ حکمران بھی اپنے مفادات کی بجائے عوام کے مسائل کو حل کریں بندر بانٹ کر کے کھانے سے مسائل حل نہیں ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کا فرض ہے کہ ملک کی ترقی و خوشحا لی کو مدنظر رکھ کر فیصلے کرنے چاہئیں۔