لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے سے انصاف کا سیاسی قتل کیا گیا ہے لیکن تمام تر حالات کو جانتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز 13 جولائی کو اپنے وطن واپس آ رہے ہیں اور ان کی واپسی تمام مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ وہ اب گھر جانے کی تیاری کریں۔ نواز شریف جب پاک سرزمین پر قدم رکھیں گے تو پاکستان کی جمہوری تاریخ بدل جائے گی۔ ان کی واپسی پاکستان کی جمہوری تاریخ کے مستقبل کا تعین کرے گی اور 25 جولائی کو لگنے والی عوامی عدالت کا فیصلہ تمام فیصلوں پر بھاری ہوگا۔ مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ تمام قانونی ماہرین، صحافیوں اور دانشوروں نے احتساب عدالت کے فیصلے کو متنازعہ اور کمزور قرار دیا ہے۔فیصلہ آخر اتنی عجلت میں کیوں دیا گیا؟ فیصلے کی کمزوری کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اسے پانچ چھ بار موخر کرنا پڑا کیونکہ تیاری نہیں تھی اور اصل فیصلے میں ردوبدل آخری وقت تک ہوتا رہا۔ نواز شریف نے فیصلے کو موخر کرنے کی درخواست دی تھی تو درخواست فوراََ مسترد کردی۔ لہٰذا مسلم لیگ ن اس فیصلے کو ایک بار پھر مسترد کرتی ہے۔ جس دن سے فیصلہ آیا ہے اس دن سے مسلم لیگ ن کے جلسوں میں عوام کا ایک ہی نعرہ بن چکا ہے کہ ”فیصلہ نامنظور“۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ فیصلہ بھی ماضی کے ان فیصلوں کا تسلسل ہے جو ملکی تاریخ میں جمہوریت کے خلاف آتے رہے ہیں۔لیکن اس فیصلے نے نواز شریف کے اس موقف پر مہر تصدیق ثبت کردی کہ انہوں نے ایک پائی کی کرپشن بھی نہیں کی۔ نواز شریف ایک بار وزیر خزانہ، دو بار وزیر اعلیٰ پنجاب جبکہ تین بار ملک کے وزیراعظم رہے اور انہوں نے اربوں کے منصوبے لگائے لیکن نیب کورٹ کے فیصلے نے مہر لگا دی ہے کہ ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔ یہ ہماری اخلاقی فتح ہے اور عوام اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وٹس ایپ پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی اور خود نیب سرتوڑ کوششوں کے باوجود کوئی ایسی دستاویز عدالت میں جمع نہیں کروا سکے جس سے ایون فیلڈ فلیٹس کی ملکیت ثابت ہوتی ہو۔ تین بار وزیراعظم رہنے والے کو 10سال ان کی بیٹی کو 7سال سزا صرف ایک مفروضے پر سنائی گئی کہ یہ پراپرٹی نواز شریف کی ہو چکی ہے یا شائد ہو سکتی تھی اور مریم نواز نے اس میں معاونت کی لہٰذا انہیں بھی سزا سنا دی گئی۔ مریم اورنگزیب نے کہا اکہ صرف مفروضوں کی بنیاد پر فیصلہ دیا گیا کہ جب پراپرٹی بچوں کے نام ہوئی تو ان کی عمریں کم تھیں لہٰذا والد کو گرفتار کرلو۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا فیصلہ خود محمد نواز شریف کو بری قرار دیتا ہے کیونکہ کوئی استغاثہ ثابت نہیں کر سکا کہ پراپرٹی ان کی ملکیت ہے۔ اس فیصلے سے متعلق ہم تمام قانونی اور آئینی راستے اپنائیں گے۔ مریم نواز نے کیا جرم کیا؟ انہوں نے کبھی کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھا۔ وہ جرم جو ان کے والد پر بھی ثابت نہیں ہوا اس میں انہیں 7سال سزا سنا دی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وطن واپسی پر نواز شریف کا شایان شان استقبال کیا جائیگا۔ جس کے لیے مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے مشاورتی اجلاس میں ایک آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی ہے جو مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز کے استقبال کے حوالے سے تمام انتظامات کا جائزہ لے گی۔ ہم عمران خان کی طرح پارلیمنٹ یا پی ٹی وی پر حملے کی کال نہیں دیں گے۔ پوری دنیا دیکھے گی کہ وہ پاکستان کو اصل جمہوری طاقت بنانے کے لیے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی کنٹینر پارٹی نہیں ہیں۔ ہم کوئی ایسا اقدام نہیں کریں گے جس سے مخالفین کو الیکشن سے بھاگنے کا بہانہ مل جائے۔
مریم اورنگزیب
احتساب عدالت کا فیصلہ انصاف کا سیاسی قتل ہے: مریم اورنگزیب
Jul 09, 2018