اسلام آباد (اے پی پی) پائیدارجمہوری اقدار اورعوام کی سماجی واقتصادی ترقی کیلئے انتخابی عمل میں شفافیت کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ان خیالات کااظہارتجزیہ نگاروں اورماہرین نے اے پی پی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پی ایچ ڈی کرنے والے ایک سکالر محمد سلیم شیخ نے بتایا کہ انتخابات تب شفاف ہوں گے جب تمام انتخابی مراحل کی غیرجانبدارانہ اورشفاف طریقے سے سکروٹنی ہوں اورتما م متعلقین آزادانہ طورپراس کی آزادانہ طورپر اس کی شفافیت کی تصدیق کرسکیں۔ان کاکہنا تھا کہ انتخابی عمل کے تمام مراحل کے بارے میں شہریوں بالخصوص رائے دہندگان اورتمام امیدواروں کومعلومات تک رسائی اورفراہمی لازمی امر ہے، میں اس بات پر یقین رکھتاہوں کہ انتخابی جمہوریتیں عوام میں آگہی اورشعور اجاگرکرتی ہیں اور یہ نظام حکومت کوعوامی احتساب کا زمہ دارٹہراتی ہیں۔انہوں نے انتخابی عمل میں عوام کی بھرپورشرکت کی اہمیت اجاگرکرتے ہوئے کہاکہ تمام شہریوں کی بھرپورشرکت کے بغیر جمہوریت سے وابستہ فوائد سے استفادہ نہیں کیا جاسکتا۔سائوتھ ایشیا سٹریٹجک سٹیبیلیٹی انسٹی ٹیوٹ(ساسی) کے ریسرچ سکالرفریداحمد کنڈی نے بتایا کہ عوام میں ووٹ کی اہمیت کو اجاگرکرنا اشد ضروری ہے۔ کالم نگار اور سیاسی تجزیہ نگارنویداحمدخان نے بتایا کہ شفافیت کے بغیرانتخابات بے معنی ہیں، آزادانہ، منصفانہ اورغیرجانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ضروری ہے اسلیئے تمام معاون اداروں کواس ضمن میں اپناکرداراداکرناچاہئیے۔سماجی کارکن اورصحافی حسیب خواجہ نے بتایا کہ پاکستان میں میڈیا کو اہمیت حاصل ہے، میڈیا ایک اہم ستون ہے، آزادانہ، منصفانہ ، غیرجانبدارانہ اورشفاف انتخابات کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے میڈیا کوانتخابی عمل پر معروضیت اورغیرجانبدارانہ انداز میںکڑی نظررکھنا چاہئیے۔
شفاف انتخابات کیلئے تمام معاون اداروں کو اپناکرداراداکرناچاہئیے
Jul 09, 2018