ٹوکیو(آن لائن+نیٹ نیوز) امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ جب تک شمالی کوریا اپنا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم نہیں کردیتا اور اس کے تمام ہتھیاروں کے تلف کیے جانے کی تصدیق نہیں ہوجاتی، اس وقت تک اس پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔اتوار کو ٹوکیو میں جنوبی کوریا اور جاپان کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ گو کہ ہم شمالی کوریا سے ہونے والی بات چیت میں پیش رفت سے بہت پرامید ہیں لیکن محض پیش رفت اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا جواز نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور چیئرمین کم نے اتفاق کیا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کی تصدیق کے لیے باقاعدہ نظام وضع کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی شمالی کوریا پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں گی۔ ان کے اس دورے کے اختتام پر شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ "غنڈوں" کی طرح جوہری ہتھیاروں کے مکمل اور فوری خاتمے پر اصرار کر رہا ہے۔ لیکن ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے ایک بار پھر شمالی کوریا کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ہونے والی اپنی بات چیت کو سود مند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا کو امریکہ کا یہ مطالبہ بدمعاشوں والا لگتا ہے تو پھر تو پوری دنیا ہی بدمعاش ہے کیوں کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل متفقہ طور پر شمالی کوریا سے جوہری پروگرام کے خاتمے کا مطالبہ کرچکی ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو "افسوس ناک" قرار دیا تھا۔کورین مذاکرات کار کم یونگ چول نے کہا کہ ایٹمی پروگرام ختم کرنے کیلئے امریکہ کا مطالبہ یکطرفہ اور مائیک پومپیو کا رویہ گینگسٹر جیسا تھا۔ مائیک پومپیو نے کہا تھاپیانگ یانگ سے بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ٹوکیو میں جنوبی کوریا اور جاپان کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ گو کہ ہم شمالی کوریا سے ہونے والی بات چیت میں پیش رفت سے بہت پرامید ہیں لیکن محض پیش رفت اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا جواز نہیں بن سکتی۔ پومپیو نے کہا آگے مشکل مراحل ہیں لیکن شمالی کورین کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے مذاکرات کو آگے بڑھاتا رہوؒں گا۔ شمالی کوریا امریکہ سے عداوت ختم کرنے کے لئے ویتنام والا راستہ اختیار اور اسکی نقل کرے۔