غزہ :اسرائیلی فوج کاگورنرالخلیل کے گھر دھاوا توڑپھوڑ، خواتین ، بچوں پرتشددزبردست مظاہرے

بیت لحم (صباح نیوز‘ اے این این) قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے جنوبی شہر الخلیل کے گورنر کامل حمید کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر میں گھس کرخواتین اور بچوں کو زدو کوب کرنے کے ساتھ قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علی الصبح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت لحم شہر میں واقع الخلیل کے گورنر کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا،شہر کے وسط میں واقع شاہین چوک میں اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کامل حمید کے گھر کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر میں گھس کر ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کاروائی کے دوران کامل حمید کے گھر کو گھیرے میں لیے رکھا اور کسی فلسطینی کو گھرکی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے الخلیل کے گورنر کے گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور نقدی اور قیمتی زیورات لوٹ لیے۔اس موقع پر فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور قابض فوج پر سنگ باری کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور دھاتی گولیوں سے انہیں نشانہ بنایا۔دوسری جانب صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے وادی اردن میں بردلہ کے مقام پر موجود پانی کے پائپ بھی چھین لیے۔بردلہ کے مقامی فلسطینی شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کے پائپ خرید کر قصبے میں پہنچائے جنہیں ایک قریبی پانی کے نالے تک بچھایا جانا تھا مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو پائپ لائن بچھانے سے روکنے کے ساتھ ان کے لائے گئے پائپ بھی قبضے میں لے لیے۔ادھراسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے یہودی کالونیوں پر آتش گیر کاغذی جہاز اور گیسی غبارے پھینکے جانے کا سلسلہ صرف اسی صورت میں روکا جاسکتا ہے جب اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف آنکھ کے بدلے آنکھ کی پالیسی اختیار کرے۔ مسٹر یعلون کا کہنا تھا کہ حماس تک واضح پیغام پہنچنا چاہیے کہ جو کچھ غزہ کی پٹی کی سرحد پر ہو رہا ہے وہ قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی کھیتوں کو آگ لگا رہے ہیں تو اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کے کھیتوں کو آگ لگائے۔

ای پیپر دی نیشن