مکرمی! مہنگائی نے جہاں غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے کھانے پینے اور اوڑھنے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ بجلی کے بِل غریب عوام کے لیے کسی صدمے سے کم نہیں ہے۔ بجلی کے دس ،پندرہ ہزار بِل ادا کرنا غریب عوام کے بس میں نہیں ۔شدید گرمی کے آتے ہی جہاں پنکھوں کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے وہی بجلی کے بِلوں میں دُگنا اضافہ کیا جاتا ہے۔حکومت کو عوام کے سکون کے لیے سہولت فراہم کرنی چاہیے نہ کہ عوام کے لیے مزید مشکلات بڑھائی جائے۔غریب گھر میں ایک فرد کمانے والا مہنگائی کے اِس دور میں گھر کے کرائے اور بقایا اخراجات نہیں برداشت کر سکتا۔ حکومت کو آمدنی اور اخراجات کا احاطہ کرتے ہوئے غریب اور تنخواہ دار طبقے کے بارے میں سوچنا اور مہنگائی کو مزید بڑھنے سے روکنا ہوگا۔ (رابعہ اشرف ‘ لاہور کالج وویمن یونیورسٹی لاہور)