اسلام آباد (محمد نواز رضا) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ایک طرف پارٹی کا نائب صدر بننے کے بعد ’’پرو ایکٹو‘‘ سیاست کا آغاز کر دیا ہے دوسری طرف سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ’’جارحانہ‘‘ انداز تخاطب اختیار کر لیا ہے۔ مریم نواز نے منڈی بہائو الدین میں بڑا جلسہ کر کے اپنی ’’سیاسی دھاک‘‘ بٹھا دی ہے۔ میاں نواز شریف نے مریم نواز کو ’’مزاحمتی‘‘ سیاست کی ہدایت جاری کر دی ہیں یہی وجہ ہے آج پوری جماعت کا ’’محور‘‘ مریم نواز بن گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے پارٹی کے تمام لیڈروں کو مریم نواز سے تعاون کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔ پارٹی کے تمام عہدیدار مریم نواز کی پریس کانفرنسوں اور جلسوں میں اپنی موجودگی کو یقینی بنا رہے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) نے رابطہ عوام مہم شروع کر دی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی، سیکریٹری جنرل احسن اقبال اور سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگ زیب نے پیر کو اٹک اور چکوال میں جلسوں سے خطاب کیا ہے وہ آج گجرات میں ایک بڑے جلسہ سے خطاب کریں گے جس کا اہتمام قومی اسمبلی کے رکن عابد رضا نے کیا ہے۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خیبر پی کے میں بڑے بڑے جلسے کئے ہیں جس طرح پنجاب میں مریم نواز کو بے پناہ رسپانس ملا ہے اسی طرح بلاول بھٹو زرداری کو پختونخوا میں پذیرائی ملی ہے۔ اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت گرانے کے تحریک چلانے کی مخالفت کی ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسوں کے ساتھ ساتھ جمعیت علماء اسلام (ف) کے ملین مارچ ستمبر اکتوبر2019ء میں مجوزہ تحریک کے لئے گرائونڈ فرہم کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ’’سیاسی منظر‘‘ واضح ہو جائے گا۔
مریم نواز کی پروایکٹو سیاست‘ بلاول کا جارحانہ انداز تخاطب
Jul 09, 2019