اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر مختلف قائمہ کمیٹیوں کے طلب کردہ اجلاس منسوخ کر دیا۔ سپیکر نے ہدایت کی کہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس صرف قومی اسمبلی کے سیشن کے دوران بلائے جائیں۔ اعلامیہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپیکر نے یہ ہدایت کفایت شعاری مہم کے تناظر میں دی۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس پر پابندی زیر حراست اپوزیشن ارکان کے باعث لگائی گئی۔ زیر حراست ارکان پروڈکشن آرڈر پر قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں۔ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس سے متعلق سپیکر کی ہدایت پر پیپلز پارٹی نے ردعمل دیا ہے۔ شازیہ مری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو غیر جمہوری طریقے سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ قائمہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کا دماغ سمجھی جاتی ہیں سارا کام کرتی ہیں قومی اسمبلی کا سال میں 130 دن اجلاس ہوا ہے۔ باقی دنوں میں قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس نہیں ہوں گے تو پارلیمنٹ غیر فعال ہو جائے گی۔ ہم اچھی طرح سمجھ رہے ہیں اس اقدام کے پیچھے کیا مقاصد ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر پروڈکشن آرڈر معاملے سے جڑی لگتی ہے سپیکر حکومت کے غیر جمہوری رویوں کے آگے بے بس نظر آ رہے ہیں اپوزیشن اس معاملے پر خاموش نہیں رہے گی بھر پور مزاحمت کریں گے۔ علاوہ ازیں سپیکر آفس نے قائمہ کمیٹی آبی وسائل کے اجلاس میں شرکت کیلئے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر رکوا دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی آبی وسائل کا اجلاس 10 اور 11 جولائی کو طلب کیا گیا تھا۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی یوسف تالپور نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی سمری پر دستخط کئے تھے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی بجائے معاملہ وزارت قانون کوبھجوا دیا ہے اور متعلقہ افسروں کو پروڈکشن آرڈر فوری جاری نہ کرنے کی ہدایات سپیکر آفس سے جاری ہوئیں۔