اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) پاک افغان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تیزی سے گرتے ہوئے تجارت کے حجم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گذشتہ روز پاک افغان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا اجلاس قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پاکستان اور افغانستان کے دو طرفہ تعلقات کے علاوہ دونوں ملکوں میں تجارت میں کمی، ویزہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے اور دوسرے معاملات پر غور ہوا۔ اجلاس میں پاک افغان فرینڈشپ گروپ نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ پانچ سال پہلے پاک افغان تجارت جو کہ پانچ ارب ڈالر سالانہ تک تھی، گر کر ایک ارب ڈالر تک رہ گئی۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو بڑھانے کیلئے کوششوں کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں مناسب اقدامات ہونا چاہیں۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر بھی غور کیا گیا۔ افغان تاجروں کو ویزہ کیلئے ویزہ کی سہولتیں بہتر بنانے کے معاملہ کا جائزہ لیا گیا، سپیکر قومی اسمبلی نے پاک افغان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں پڑوسی ملک خطے میں امن اور معاشی خوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاک افغان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ 2005 میں تشکیل دیا گیا تھا، یہ گروپ تب سے اب تک فعال رہا ہے اور پاک افغان پارلیمانی تعلقات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے۔
پاک افغان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا گرتے ہوئے تجارتی حجم پراظہار تشویش
Jul 09, 2020