غیرمسلموں کے آئینی حقوق کوئی سلب نہیں کرسکتا: طاہر اشرفی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ ، مفکرین، دانشوروں نے پیغام پاکستان کے ضابطہ اخلاق پر ملک بھر میں عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیغام پاکستان آئین پاکستان کے بعد متفقہ دستاویز ہے۔ ملک بھر کے علمائ، خطبائ، واعظین، ذاکرین اور تمام مسالک و مذاہب کے قائدین ذرائع ابلاغ کے ذمہ داران سے اپیل کرتے ہیں کہ پیغام پاکستان کے ضابطہ اخلاق پر عمل کیلئے مکمل تعاون اور جدوجہد کریں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں پیغام پاکستان ایکشن پلان کانفرنس میںکہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، بشپ جوزف ارشد، پروفیسر ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی، ڈاکٹر ارمغان حیدر، رومانہ خورشید،  اعجاز جعفر، حمود العتیبی صدر اسلامک یونیورسٹی، ڈاکٹر ضیاء الحق اور مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے بھی خطاب کیا۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ محرم الحرام میں مذہبی رواداری کے فروغ اور امن و امان کے قیام کیلئے پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کے حوالہ سے متحدہ علماء بورڈ پنجاب، پاکستان علماء کونسل، تمام صوبوں کی وزارت اوقاف اور وزار ت مذہبی امور اور علماء و مشائخ کے تعاون سے عمل کروایا جائے گا۔ تمام مسالک کے علماء و مشائخ اور مفتیان پاکستان انتہا پسندانہ سوچ اور شدت پسندی کو مکمل مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کے تمام غیر مسلم شہریوں کو اپنی عبادت گاہوں میں اور اپنے تہواروں کے موقع پر اپنے اپنے مذاہب کے مطابق عبادت کرنے اور اپنے مذہب پر عمل کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے اور جو حقوق غیر مسلم شہریوں کو آئین پاکستان نے دئیے ہیں ان کو کوئی فرد، گروہ یا جماعت سلب نہیں کر سکتی۔ جو آئین پاکستان اور قوانین پاکستان کی خلاف ورزی کریں ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کو قانون کے دائرے میں سزا دے۔ ہم پاکستان کی مسلح افواج اور سلامتی کے اداروں کی ملک و قوم کیلئے قربانیوں اور جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے صورتحال انتہائی بہتر ہے۔

ای پیپر دی نیشن