لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دورہ ڈیرہ غازی خان کے دوران عوام کی شکایات اور فرائض سے غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے 6 افسروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو مظفرگڑھ عمران شمس اور تحصیلدار ڈی جی خان آفتاب اقبال، ڈائریکٹر انٹی کرپشن ڈی جی خان حافظ احمد طارق، ایکسیئن ہائی وے ڈی جی خان گلفام اقبال، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان ڈاکٹر اطہر فاروق اور جیل سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل ڈی جی خان یاسر خان کو بھی عوام کی شکایات اور فرائض سے غفلت برتنے پر عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ عوامی مسائل حل کرنے کیلئے بروقت کارروائی نہ کرنے والے افسروں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں۔ بہت نرمی کرکے دیکھ لی، اب افسروں کو افسر شاہی چھوڑ کر عوامی خدمت کرنا ہو گی اور جہاں کہیں کوتاہی یا غفلت نظر آئی بغیر وقت ضائع کئے ایکشن ہو گا۔ شہروں کے وزٹ اور عوام کے فیڈ بیک سے زمینی حقائق کا علم ہوتا ہے۔ پنجاب میں جو افسر ڈلیور کرے گا وہی عہدے پر رہے گا۔ سرکاری فرائض میں کوتاہی قطعاً برداشت نہیں۔ عوام کے مسائل حل نہ کرنے والے افسر قبلہ درست کرلیں۔ عثمان بزدار سے ڈیرہ غازی خان میں معززین علاقہ اور شہریوں کی ملاقات کھلی کچہری میں بدل گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار فرداً فرداً ہر شہری کی نشست پر گئے اور حال و احوال دریافت کیا۔ شہریوں سے ان کے مسائل پوچھے۔ خود درخواستیں وصول کیں اور متعلقہ حکام کو فوری دادرسی کے لئے ہدایات دیں۔ خواتین سے بھی ان کے مسائل پوچھے اور حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کیے۔ سرائیکی اور بلوچی زبان میں گفتگو کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں آپ کے دکھ سکھ کا ساتھی ہوں۔ ہماری خوشیاں اور غم سانجھے ہیں۔ بزرگ شہری مسائل کے حل کے لئے ذاتی دلچسپی لینے پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو دعائیں دیتے رہے۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ دل و جان سے عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب کے پسماندہ اضلاع ترقی کی دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں۔ عمران خان کے وژن کے مطابق وسائل کا رخ اب پسماندہ علاقوں کی طرف ہے۔ ترقی جنوبی پنجاب سمیت صوبے کے ہر ضلع کا حق ہے۔ سابق حکمرانوں نے نمائشی منصوبوں پر قومی وسائل ضائع کیے۔ ماضی کی حکومت نے پسماندہ اضلاع سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔ سابق حکمرانوں کی ترجیحات صرف ذاتی نمودونمائش تھی اور وہ اپنی ذات کو حرف آخر سمجھتے تھے۔ ڈیرہ غازی خان سمیت ہر نظر انداز کیے گئے ضلع کا وکیل ہوں۔ اب حالات ماضی کی طرح حکمرانوں کے نہیں عوام کے بدل رہے ہیں۔