نقیب اللہ قتل کیس میں جمع ہتھیار اور خول  میچ نہیں کرتے، رپورٹ عدالت میں پیش

Jul 09, 2021

کراچی (نیوزرپورٹر)فارنزک ماہر نے کراچی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں مارے گئے نوجوان نقیب اللہ قتل کیس سے متعلق اپنی رپورٹ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرادی۔انسداد دہشت گردی جیل کمپلیکس میں نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق ایس ایس پی ملیر را انوار اور دیگر ملزمان پیش ہوئے،عدالت نے مدعی مقدمہ کے وکیل کی جانب سے متبادل شواہد جمع کرانے کی درخواست مستردکردی ۔استغاثہ کی جانب سے گواہی کے لیے فارنزک ماہر پیش ہوئے جنہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نقیب اللہ اور دیگر کو جس مقابلے میں مبینہ طور پر ہلاک کیا گیا اس میں استعمال ہونے والے خول اور ہتھیار آپس میں نہیں ملتے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کیمیکل ایکسپرٹ کو گواہی کے لیے طلب کرلیا جب کہ آئندہ سماعت پر فارنزک ایکسپرٹ کی گواہی پر جرح بھی ہوگی۔مدعی مقدمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ مقابلہ جعلی تھا ۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس اس کیس میں سنجیدہ نہیں ، جن پولیس والوں نے پہلے بیان ریکارڈ کرائے تھے ان میں سے زیادہ تر اپنے بیان سے منحرف ہوگئے ہیں ۔خیال رہے کہ 13 جنوری 2018 کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹان میں سابق ایس ایس پی ملیر را انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مبینہ مقابلے میں مار دیا تھا۔

مزیدخبریں