شکارپور/نواب شاہ (نامہ نگار/بیورورپورٹ) خانپور کے قریب گاؤں رانجھو جاگیرانی اور گاؤں مراد جاگیرانی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک لڑکی سمیت تین بچے خسرہ سے جاں بحق ہوگئے. جاں بحق ہونے والوں میں دو سالہ لڑکی مہتاب بنت غلام نبی جاگیرانی، ڈیڑھ سالہ لڑکا حامد علی ولد بہارو جاگیرانی اور دو سالہ دلشیر ولد الہیار جاگیرانی شامل ہیں. جبکہ مذکورہ دیہات سمیت تحصیل خانپور کے کئی علاقوں میں اب بھی متعدد بچے خسرہ جیسے جان لیوہ مرض میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں. اس سلسلے میں متاثرہ گاؤں والوں کیجانب سے محکمہ صحت کے اعلیٰ عملداروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خسرہ جیسے جان لیوہ مرض سے ہمارے بچے روز بروز موت کے منہ میں جارہے ہیں، جبکہ متعلقہ حکام چین کی نیند سورہے ہیں. سرکاری سطح پر ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کے باعث ہمیں مجبوراً نجی اسپتالوں کا رْخ کرنا پڑتا ہے. جہاں ڈاکٹروں کی لْوٹ مار کے باوجود ہم اپنے بچوں کی زندگیاں محفوظ نہیں رکھ پارہے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ شکارپور کی چاروں تحصیلوں کے شہروں سمیت دیہات میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھیج کر ان کے بچوں کو اس موذی مرض سے چھٹکارہ دلایا جائے نواب شاہ سے بیورورپورٹرفرحان عاطف ابڑوکے مطابق نواب شاہ: قاضی احمد کے قریب گوٹھ رحمت اللہ گھلو میں خسرے کی وباء پھوٹ پڑی،خسرے سے 2 بچے جاں بحق،محکمہ صحت کو اطلاع دینے کے باوجود کوئی ٹیم نہیں پہنچی،گوٹھ کے مکینوں کی شکایت،محکمہ صحت کو اطلاع نہیں دی گئی،اب ٹیم روانا کرتے ہیں،ڈی ایچ او شہید بینظیر آباد۔تفصیلات کے مطابق قاضی احمد کے قریب گوٹھ رحمت اللہ گھلو میں خسرے کی وبا ء پھوٹ پڑی جس کی وجہ سے نظیر حسین گھلو کی 2 سالہ بچی راشد اور مرد گھلو کا 2 سالہ معصوم بچہ شیر محمد جاں بحق ہوگئے والدین نے تحقیقات کرانے کامطالبہ کردیا۔